مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا،حنیف عباسی کو کمرہ عدالت سے گرفتار

انتخابات لڑنے کے لئے بھی نااہل ہو گئے ،عدالت نے باقی7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا

ہفتہ 21 جولائی 2018 23:53

مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا،حنیف ..
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2018ء) ایفیڈرین کیس کی سما عت مکمل،انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے چھ سال بعد کیس کا فیصلہ سنا دیا مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا سنادی گئی۔تفصیلات کے مطابقاے این ایف نے 21جولائی 2012 میں حنیف عبا سی وغیرہ کے خلاف مقدمہ نمبر 41 بجرم 9/سی۔ 14/15 سی این ایس اے 1997 ودیگر دفعات کے تحت درج کیا ایفیڈرین کیس میں آٹھ ملزمان حنیف عبا سی ، انکے بھا ئی با سط عبا سی۔

پارٹنر احمد بلال عادل ،غضنفر،ناصر خان ، سراج عبا سی ،نزاکت اور محسن خورشید نامزد ہیں ملزم نا صر خان حج پر جا نے کے باعث عدالت پیش نہ ہو سکا۔اے این ایف نے مقدمہ کے چار مکمل اور ایک ضمنی چالان عدالت میں ہیش کیا ،حنیف عبا سی پر گریس فارما کے نام پر 2010 ، 500کلو ایفیڈرین سے ادویات بنا نے کی بجا ئے فروخت کرنے کا الزام ہے ،اے این ایف نے سال 2012 میں انکوائری شروع کی۔

(جاری ہے)

حنیف عبا سی اس کیس میں ضمانت پر تھے ،دیگر ملزمان 19 ستمبر 2013 کو گرفتار اور 10 اکتوبر کو ضمانت پر رہا ہو ئے ۔اے این ایف نے گزشتہ سال حنیف عبا سی کے بنک اکاؤنٹ اور اثاثوں سمیت فیکٹری فریز کی ۔ایفیڈرین کیس کی سماعت چھ سال تک ہو تی رہی۔۔ا اس دوران نسداد منشیات عدالت کے چھ جج تبدیل ہو ئے۔این اے 60 سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر حنیف عبا سی چیئر مین پنجاب اسپورٹس اسٹیرئنگ کمیٹی کے چیئر مین بھی رہے۔

کیس کی تاریخ دو اگست مقرر ہو نے کے باوجود شاہداورکزئی کی درخواست پر ہا ئی کورٹ نے روزانہ کی بنیاد ہر سما عت کا حکم جاری کیا ۔ہا ئی کورٹ کے جسٹس عبا د الرحمن لودھی کے حکم پر 16جولائی کو سماعت روزانہ کی بنیاد ہر شروع ہو ئی تھی ،ہا ئی کورٹ کے جج جسٹس عبا دالرحمن لودھی نے 21 جولائی کو اس کیس کا فیصلہ کر نے حکم دے رکھا تھا.راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج سردار اکرم خان کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد حنیف عباسی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ 363 کلو گرام ایفیڈرین کا درست استعمال کیا گیا جبکہ ملزم حنیف عباسی باقی ایفیڈرین کے استعمال کا ثبوت نہ دے سکے۔عدالت نے ایفیڈرین کیس کے باقی7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا۔راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی اور حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال نے عدالت کی دی ہوئی 12 بجے کی ڈیڈ لائن میں اپنے حتمی دلائل مکمل کیے۔

حنیف عباسی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جو دوائیں فروخت کی گئیں ان کی بینک ٹرانزکشن موجود ہیں، اے این ایف نے جو ریکارڈ دیا وہ ادھورا تھا، صرف لیبارٹری رپورٹ دی گئی،گولیوں کی پروڈکشن اور ان میں ایفیڈرین کی مقدار کا نہیں بتایا گیا۔وکیل صفائی نے عدالت میں سیلز ریکارڈ اور بینک ٹرانزکشن کاریکارڈ بھی پیش کیا۔وکلائ کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ فیصلہ تین سے چار گھنٹے میں سنایا جائے گا۔

ساڑھے تین بجے عدالت کے جج فیصلہ سنانے کے لیے چیمبر میں آئے تو (ن) لیگی کارکنان کا رش لگ گیا جس پر جج نے چیمبر سے کمرہ عدالت میں آئے اور برہمی کا اظہار کیا۔جج نے عدالت میں موجود افراد کو باہر جانے کی ہدایت کی اور عدالتی عملے کو پولیس بنانے کا حکم دیا۔عدالت کے حکم پر انسداد منشیات کی عدالت کے عقبی راستے پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی تھی اور عدالت کے عقبی راستے پر بکتر بند گاڑی بھی پہنچ گئی تھی، اے این ایف اور پولیس اہلکاروں نے کچہری سے باہر جانے والے راستے کو بھی بند کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پہلے ہی انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کیخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کی۔خیال رہے کہ حنیف عباسی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 راولپنڈی سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار ہیں اور اس حلقے سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔