بحرین کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے قطر سے جعلی اکاؤنٹس چلانے کا انکشاف

قطربحرین اور سعودی عرب کے درمیان خصوصی تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے،بحرینی وزارت داخلہ

اتوار 22 جولائی 2018 12:50

بحرین کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے قطر سے جعلی اکاؤنٹس چلانے کا ..
منامہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) بحرین کی وزارتِ داخلہ نے مملکت کے مفادات کو نقصان پہنچانے اور رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کے لیے جان بوجھ کر کی جانے والی منظم کوششوں کا انکشاف کیا ہے اور کہا ہے کہ قطر سے چلائے جانے والے سوشل میڈیا کے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے بے بنیاد اور غلط معلومات پھیلائی جارہی ہیں اور یہ بیشتر اکاؤنٹس بحرینی عدالتوں کے بھگوڑے چلا رہے ہیں ۔

غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق وزارت ِداخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ بحرین اور سعودی عرب کے درمیان خصوصی تعلقات کو نقصان پہنچانے سمیت مختلف ایشوز کے ذریعے رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس نے واضح کیا کہ اس طرح کے اکاؤنٹس کا مقصد ملک میں افراتفری کے بیج بونا ، بغاوت کو ہوا دینا اور منافرت کی شہ دینا ہے تاکہ بحرین کے سماجی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا جاسکے ۔

(جاری ہے)

آیندہ پارلیمانی انتخابات پر نئی پنشن اسکیم سمیت مختلف ایشوز کے ذریعے منفی انداز میں اثر انداز ہوا جاسکے اور بحرین کے تشخص کو اس انداز میں مجروح کیا جاسکے کہ یہ منفی خصائص کا حامل ہے۔وزارت کا کہنا تھا کہ عمومی طور پر اس طرح کے خطرات شہریوں کے خلاف بامقصد حملہ تصور کیے جاتے ہیں۔یہ اور بات ہے کہ بحرینی شہری اس طرح کی کوششوں سے محفوظ چلے آر ہے ہیں اور تاریخ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قومی اقدار کے بارے میں ان کا موقف پختہ ہے ۔

اس میں ان کے شعور وآگہی اور سماجی امن وسلامتی کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے میں ان کے مخلصانہ عزم کا بڑا کردار ہے۔بیان میں عوام کو خبردار کیا گیا کہ وہ محتاط رہیں اور جعلی رپورٹس کو آگے پھیلانے سے گریز کریں کیونکہ موجودہ مرحلے میں قوم کے عظیم تر مفادات کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششوں ، اتحاد ، آگہی اور امنِ عامہ کی ضرورت ہے اور قومی اتحاد کو مضبوط بنانا ہر کسی کی ذمے داری ہے۔

واضح رہے کہ بحرین ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور مصر نے 5 جون 2017ء کو قطر سے ہر طرح کے سیاسی ،سفارتی اور تجارتی تعلقات توڑنے کا اعلان کیا تھا اور انھوں نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت اور دہشت گرد گروپوں کی مالی معاونت اور خلیجی عرب ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کے سنگین الزامات عاید کیے تھے۔ تاہم قطر نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔