کاشتکار مولی کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری پر خصوصی توجہ دیں، ماہرین زراعت

اتوار 22 جولائی 2018 13:30

فیصل آباد۔22جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2018ء) نیچی جگہوں پر پانی زیادہ دیر کھڑا ہونے اور اونچی جگہوں پر کم پانی سے فصل متاثر ہونے کا خدشہ ہوتاہے لہٰذاکاشتکار مولی کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری پر خصوصی توجہ دیں۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ مولی کی 40دن والی قسم گرمی برداشت کرنے کے علاوہ 40سی55دن کے دوران برداشت کے قابل ہوجاتی ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ اگیتی مولی کی کاشت دریا، نہر یا راجباہ کے قریب زرخیز میرا زمینوں پر کریں تاکہ مولی کی جڑکی بڑھوتری زیادہ ہو اور اچھی کوالٹی کی فصل حاصل ہوسکے۔انہوںنے بتایاکہ مولی کی کاشت کے وقت منتخب کردہ کھیت کو ہموار کریں کیونکہ نیچی جگہوں پرپانی زیادہ کھڑا ہونے اور اونچی جگہوں پر کم پانی سے فصل کا اگائو اور بڑھوتری متاثر ہوتی ہے اور پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کاشتکار زمین کی تیاری کے وقت ایک دفعہ گہرا ہل اور دوتین دفعہ عام ہل بمعہ سہاگہ چلائیں اورزمین کو نرم بھربھرا تیار کرنے کیلئے ایک دفعہ روٹا ویٹر چلائیں ۔انہوںنے کہاکہ زمین کی تیاری کے بعد اور کھیلیاں نکالنے سے پہلے ایک بوری ڈی اے پی اور ایک بوری سلفیٹ آف پوٹاش فی ایکڑ استعمال کی جائے کیونکہ پوٹا ش کی کھاد جڑ والی فصلوں کیلئے نہایت ضروری ہے ۔

مزید برآں یہ کھاد اگیتی مولی کو زیادہ درجہ حرارت اور گرمی کی شدت سے محفوظ رکھتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار مولی کی فصل 60سینٹی میٹر کی پٹڑیوںکے دونوں کناروں پر بذریعہ چوکا یا کیرا کریں اور اس مقصد کیلئے 3 سے 4کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کریںتاہم اگر بوائی بذریعہ چھٹہ کرنا مقصود ہوتو 4سے 5کلوگرام بیج میں سے آدھا بیج کھیت کی لمبائی کے رخ اور آدھا بیج کھیت کے چوڑائی کے رخ یکساں چھٹہ کرکے رجر کے ذریعے کھیلیاں بنائیں ۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار کھیلیاں نکالنے کے بعد کھیت کو ایک ایک کنال کے حصوں میں تقسیم کرلیں تاکہ پانی لگانے میں آسانی رہے اور وتر کھیلیوں میں برابر سطح پر رہے۔انہوںنے کہاکہ اگیتی کاشتہ مولی کو پہلا پانی بوائی کے فوراً بعد نہایت احتیاط سے اس طرح لگائیں کہ پانی کھیلیوںکی چوٹی سے نیچے رہے اور صرف وتر والی نمی بیج تک پہنچے ۔

متعلقہ عنوان :