مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی دہشت گردی جاری،بھارتی فوج کے جعلی مقابلے میں 3 نوجوان شہید

لوگوں کا حتجاج ، پولیس پر پتھرائو ،علاقے میں انٹرنیٹ سروس معطل،قابض انتظامیہ کی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو سخت خطرات کا سامنا ہے، حریت کارکن 70 سالہ غلام حسن ملک المعروف نور خان کے انتقال کی ذمے دار جیل انتظامیہ ہے ، بھارت کشمیری حریت قیادت اور عام کشمیریوں کو چھاپوں اور گرفتاریوں کے ذریعے خوفزدہ کرنے میں ناکام ہو چکا ، مقدس مقصدکیلئے کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس کا بیان

اتوار 22 جولائی 2018 13:50

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ، قابض فوج اور پولیس نے جعلی مقابلے میں تین نوجوانوں کو شہید کر دیا، لوگوں نے احتجاج کے دوران پولیس پر پتھرا ئو ،علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ قابض انتظامیہ کی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو سخت خطرات کا سامنا ہے، حریت کارکن 70 سالہ غلام حسن ملک المعروف نور خان کے انتقال کی ذمے دار جیل انتظامیہ ہے ، بھارت کشمیری حریت قیادت اور عام کشمیریوں کو چھاپوں اور گرفتاریوں کے ذریعے خوفزدہ کرنے میں ناکام ہو چکا ، مقدس مقصد کیلیے دی جا رہی کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

(جاری ہے)

کشمیری میڈیا کے مطابق پولیس نے ضلع کلگام کے گا ئو ں خودوانی میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران ایک گھر کو گھیرے میں لے کر تین نوجوانوں کو شہید کر دیا، آپریشن اتوار کو صبح سویرے کیا گیا۔ جعلی مقابلے کے بعد مشتعل لوگ احتجاج کرتے سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس پر پتھرا کیا۔ دوسری طرف کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض انتظامیہ کی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو سخت خطرات کا سامنا ہے۔

ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس نظر بند حریت رہنمائوں، کارکنوں اور عام کشمیریوں کی حالت زار کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیوں سے اپیل کی کہ وہ نظر بندوں کو جیل حکام کی طرف سے ظلم و تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور انھیں طبی و دیگر بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنے کی ظالمانہ کارروائیوں کا نوٹس لیں، دریں اثنا شہید تنویر احمد وانی کی شہادت کی پہلی برسی پر ضلع بڈگام کے علاقے بیروہ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے معمر حریت کارکن 70 سالہ غلام حسن ملک المعروف نور خان کی جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل میں غیر قانونی نظر بندی کے دوران بیماری کے باعث میڈیکل کالج جموں میں انتقال کا ذمے دار جیل انتظامیہ کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نظر بند کارکن کے علاج کی طرف بروقت توجہ نہیں دی گئی۔میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارت کشمیری حریت قیادت اور عام کشمیریوں کو چھاپوں اور گرفتاریوں کے ذریعے خوفزدہ کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، شبیر احمد ڈار نے کہا کہ مقدس مقصد کیلیے دی جا رہی کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، یاسین ملک نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے بھر میں محاصروں کے نام پر قصبوں اور دیہات کے گھیرائو، املاک کی لوٹ مار اور تباہی کو کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں 2 بھارتی اہلکار زخمی ہو گئے، بھارتی پولیس کو آزادی کے حق میں اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شامل افراد کی شناخت اور گرفتاری کیلیے سی سی ٹی وی کیمرے فراہم کیے جا رہے ہیں، ضلع بانڈی پورہ کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کو سخت مارپیٹ کا نشانہ بنایا اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔