ایران بڑے سائبر حملے کی تیاری میں،امریکانے خطرے کی گھنٹی بجادی

سائبر میدان میں حملہ آور کی حیثیت مگرکسی طور بھی امریکا کے ساتھ سائبر جنگ کا ارادہ نہیں رکھتے،ایران کا ردعمل

اتوار 22 جولائی 2018 15:30

ایران بڑے سائبر حملے کی تیاری میں،امریکانے خطرے کی گھنٹی بجادی
تہران/واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) امریکی عہدے داروں نے کہاہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب اور ایرانی انٹیلی جنس کے لیے کام کرنے والے ہیکروں کے نیٹ ورکس اس وقت امریکی اور یورپی انفرا اسٹرکچر، عالمی نجی کمپنیوں اور خطے کے ممالک میں برقی نظاموں پر سائبر حملوں کی تیاری کر رہے ہیں۔ جوہری معاہدے کے مکمل طور پر خاتمے کی صورت میں ایران نے وسیع پیمانے پر سائبر حملوں کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں کولوراڈو میں ہونے والے اجلاس کا مرکزی موضوع سائبر خطرات تھا۔ اس حوالے سے قومی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ڈان کوٹس، ایف بی آئی کے بیورو چیف کِرِس ورائے اور پراسیکیوٹر جنرل روڈ روزنشٹائن نے روس، چین ، ایران اور شمالی کوریا کی جانب سے سنگین خطرات سے خبردار کیا۔

(جاری ہے)

ایسپن فورم کے دوران ڈان کوٹس کا کہنا تھا کہ روس سائبر عداوت کے میدان میں ایران اور چین سے زیادہ سرگرم رہا۔

تاہم دیگر امریکی عہدے داران نے باور کرایا ہے کہ ایران اس سلسلے میں یہ تیاریاں کر رہا ہے کہ امریکا، جرمنی، برطانیہ اور یورپ اور مشرق وسطی کے ممالک میں بجلی کے نیٹ ورکس، پانی کے پلانٹس کے علاوہ صحت کی دیکھ بھال اور ٹکنالوجی کی کمپنیوں کے خلاف سائبر حملوں کے ذریعے ان کی خدمات کو معطل کر دیا جائے۔دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کے ترجمان علی رضا میر یوسفی نے امریکا پر الزام عائد کیا کہ وہ سائبر میدان میں حملہ آور کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایک بیان میں یوسفی نے کہا کہ ایران کسی طور بھی امریکا کے ساتھ سائبر جنگ کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔