Live Updates

حلقہ این اے 59 تحصیل راولپنڈی کا سب سے زیادہ حساس اور انتہائی حساس قرار دیئے جانے والا حلقہ بن گیا

اتوار 22 جولائی 2018 16:00

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2018ء) قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 59راولپنڈی IIIضلع کا حساس ترین حلقہ قرار دے دیا گیا جس کے 31پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس جبکہ 7پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دیئے گئے ہیں ۔ذرائع نے اے پی پی کو بتایاکہ حلقہ این اے 59اس حوالے سے تحصیل راولپنڈی کا سب سے زیادہ حساس اور انتہائی حساس قرار دیئے جانے والا حلقہ بن گیا ہے جس کے پیش نظرراولپنڈی پولیس نے دیگر حساس ترین اور حساس قرار دیئے جانے والے حلقوں کے ساتھ ساتھ حلقہ این اے 59کے لیے بھی خصوصی حفاظتی ا نتظامات کیے گئے ہیں ۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے امیدوار راجہ قمر الاسلام ،پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار غلام سرور خان اور آزاد امیدوار چوہدری نثار علی خان کے درمیان سخت مقابلہ ہے تاھم مقبولیت کے لحاظ سے شہریوں نے آزاد امیدوار چوہدری نثار علی خان کو اول ،پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار غلام سرور خان کو دوسرے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے امیدوار راجہ قمر الاسلام کو مقبولیت کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ٹھہرایا ہے ۔

(جاری ہے)

اے پی پی کو دستیاب اعدادو شمار کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 3,57199ہے جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 1,88,374 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1,68,825ہے ۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59میں تحصیل راولپنڈی حلقہ قانون گو کے علاقے ادھوال،بندہ ،بسالی ،چکری ،گورکھ پور ،سہال اور راولپنڈی جبکہ چکلالہ قانون گو حلقہ کے پٹوار سرکل کے علاقے جراہی ،مورگاہ ،ٹوپی ،لکھن I،لکھن II،کوٹھہ کلاں ،دھمیال اور دھاماں سیداں شامل ہیں ۔

قومی خبررساں ایجنسی کو ووٹرز سے حاصل کردہ رائے میں دستیاب معلومات کے مطابق پسند ،ناپسند ،آبائی حلقہ سے تعلق اور پارٹی پوزیشن کی مضبوطی کے پیش نظر اس حلقہ میں سب سے زیادہ کانٹے دار مقابلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوارراجہ قمر الاسلام ، سابق وفاقی وزیر داخلہ آزاد امیدوار چوہدری نثار علی خان اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوارغلام سرور کے مابین ہے تاھم بیشتر شہریوں کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خان کا آبائی حلقہ ہونے کی بدولت پارٹی وابستگی سے ہٹ کر علاقائی سطح پر ان کی مقبولیت زیادہ ہے ۔

ووٹرز کی رائے کے مطابق حلقہ میں مقبولیت کے دوسرے نمبر پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار غلام سرور خان ہیں تاھم شہریوں کی رائے میں انہیں غلام سرور خان کی پارٹی وابستگی سے غرض ہے نہ کہ ان کی شخصیت اور کارکردگی سے ۔مقبولیت کے تیسرے نمبر پرٹھہرنے والے امیدوار راجہ قمر الاسلام کو اس حلقہ کے بیشتر علاقوں سے محض پارٹی وابستگی کی بنیاد پر پسندیدہ ٹھہرایا جا رہاہے جبکہ زیرحراست ہونے کی وجہ سے ان کے بیٹے سالار اسلام اور اسوہ اسلام کی جانب سے جاری انتخابی مہم کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہاہے ۔

اے پی پی کو ریجنل ا لیکشن کمیشن راولپنڈی سے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق حلقہ این اے 59میں مجموعی طور پر 10امیدوار آمنے سامنے ہیں جن میں سے پی ٹی آئی کے ایک امیدوار اجمل صابر راجہ نے پی ٹی آئی کے ہی امیدوار غلام سرور خان کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد دیگر امیدواروں میں سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے کزن چوہدری کامران علی خان (پیپلز پارٹی )،صفدر علی خان (آزاد )طارق بشیر راجہ (آزاد )محمد امین خان (آزاد )ملک محمد تاج (تحریک لبیک پاکستان )اور مولانا عبدالغفار غفاری توحیدی متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ہیں ۔

اے پی پی کو ریجنل الیکشن کمیشن کی جانب سے موصولہ حتمی پولنگ اسکیم کے مطابق حلقہ این اے 59میں مجموعی پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 299ہے جس میں سے 69مردحضرات کے ،68خواتین کے جبکہ 162مشترکہ پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے ۔اس حلقہ میں مجموعی پولنگ بوتھ کی تعداد 715ہے جن میں سے 372مردحضرات کے جبکہ 347خواتین کے ہیں ۔اس حلقہ میں مجموعی پولنگ آفیسرز کی تعداد 751،اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسرز 1502جبکہ پریذائیڈنگ آفیسرز کی تعداد 314ہے ۔

سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی عباس احسن کے مطابق ضلعی پولیس 25جولائی کو عام انتخابات کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے ۔سی پی او نے مزید بتایاکہ انتخابات کے موقع پر ہتھیاروں کی نمائش پر پابندی کے قانون پر مکمل عملدرآمد بھی یقینی بنایا جائے گا اور اس حوالے سے کسی قسم کی رعائت نہیں برتی جائے گی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ 25جولائی کو انتخابات کے موقع پر جامع سیکورٹی پلان کے لیے ضلع کو سیکٹر اور سب سیکٹر میں تقسیم کر کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو اے ،بی اور سی کیٹیگری دی گئی ہے اور اسی حساب سے ان پولنگ اسٹیشنز کی سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں ۔عباس احسن نے مزید بتایاکہ سیکورٹی انتظامات کے لیے مقامی پولیس کی معاونت کے لیے 1200 پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری بھی طلب کی گئی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات