Live Updates

پی ٹی آئی کے امیدوار سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ خان گنڈا پور خودکش حملے میں شہید

ہارون بلور اور نوابزادہ سراج رئیسانی بھی انتخا بی مہم کے دور ان خودکش حملوں میں شہید ہوئے ،ْ رپورٹ اکرام اللہ گنڈاپور اپنے گھر سے نکلے تھے اور کچھ دوری پر ہی تھے کہ ان کی گاڑی کے قریب زور دار دھماکا ہو ا

اتوار 22 جولائی 2018 17:00

ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی نشست کیلئے امیدوار اور سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ خان گنڈا پور خودکش حملے میں شہید ہوگئے ،ْاکرام اللہ گنڈاپور انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کا نشانہ بننے والے تیسرے سیاستدان ہیں، عوامی نیشنل پارٹی کے ہارون بلور اور بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی بھی انتخا بی مہم کے دور ان خودکش حملوں میں شہید ہوچکے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر ڈی آئی خان نعمان افضل آفریدی نے میڈیا کو بتایا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں خودکش حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پی ٹی آئی امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈا پور طبی امداد کے دوران چل بسے۔قبل ازیں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او )نے بتایا کہ تحصیل کلاچی سے صوبائی نشست کیلئے تحریک انصاف کے امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈاپور کی گاڑی پر خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں ان سمیت 4 افراد زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

اکرام اللہ گنڈا پور اور دیگر زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سی ایم ایچ ہسپتال لے جایا گیا جہاں پی ٹی آئی امیدوار دوران علاج چل بسے جبکہ ان کے خاندانی ذرائع نے بھی اکرام اللہ گنڈا پور کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اکرام اللہ گنڈاپور اپنے گھر سے نکلے تھے اور کچھ دوری پر ہی تھے کہ ان کی گاڑی کے قریب زور دار دھماکا ہوا۔

کلاچی دھماکے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور جائے وقوعہ پر حصار بناتے ہوئے وہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی۔عینی شاہد کے مطابق دھماکے کی جگہ پر ایک انسانی سر اور ٹانگیں بھی موجود ہیں۔پولیس کے مطابق اکرم اللہ گنڈا پور پانچ سال قبل جاں بحق ہونے والے اپنے بھائی اور سابق صوبائی وزیر اسرار اللہ گنڈاپور کی شہادت میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف منعقدہ ایک احتجاجی دھرنے میں شرکت کیلئے جارہے تھے کہ اس دوران ان کا گاڑی پر حملے کیا گیا۔

یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر اسرار اللہ گنڈا پور کو پانچ سال قبل ایک خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ مقتول کے بھائیوں نے ان کی قتل کا الزام پی ٹی آئی ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک اہم رہنما پر لگایا تھا تاہم ایف آئی آر میں ان کا نام ہونے کے باوجود ابھی تک اس ضمن میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ادھر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اکرام اللہ گنڈا پور کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کیلئے صحت یابی کی دعا کی ۔

یاد رہے کہ اکرام اللہ گنڈا پور صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 99 سے تحریک انصاف کے امیدوار تھے۔10 جولائی کو پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ میں دھماکے کے نتیجے میں اے این پی امیدوار ہارون بلور سمیت 22 افراد شہید اور کئی زخمی ہوئے۔13 جولائی کو مستونگ میں انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی سمیت 150 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ،ْ13 جولائی کو ہی متحدہ مجلس عمل کے این اے 35 بنوں سے امیدوار اکرم خان درانی کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا جس میں 4 افراد شہید ہوئے۔

17 جولائی کو سابق وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے این اے 55 اٹک سے امیدوار شیخ آفتاب کامرہ میں انتخابی مہم میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے کہ ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تاہم وہ قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات