سیہون کے حلقہ پی ایس80پر پوسٹل بیلٹ پیپرز کھولنے کی کوشش پر 6پولنگ افسران گرفتار

اتوار 22 جولائی 2018 17:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) انتخابی دھاندلی پر ملک بھر میں پہلا مقدمہ درج کرلیاگیاہے، سیہون کے حلقہ پی ایس80پر پوسٹل بیلٹ پیپرز کھولنے کی کوشش پر اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر قربان میمن سمیت7افراد کے خلاف ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرجامشورو کی مدعیت میںمقدمہ درج کرکے 6پولنگ افسران کو گرفتارکرلیا گیاہے جبکہ نگران وزیراعلی سندھ نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی سے پیر تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018 میں انتخابی دھاندلی کا پہلا مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ڈی آئی جی حیدرآباد سلطان خواجہ کے مطابق اے آر او قربان میمن سمیت 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا اور واقعے کی ایف آئی آر صدر تھانے میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نوید عزیز کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایف آئی آر الیکشن ایکٹ سال 2017 کے تحت درج کی گئی ہے۔

مقدمے میں الیکشن ایکٹ کی کی دفعات 172,184اور دیگر شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ڈسڑکٹ الیکشن کمشنر کی مدعیت میں درج کی گئی،ایف آئی آر کے متن کے مطابق محکمہ تعلیم کے دفتر میں پوسٹل بیلٹ میں جعلسازی کی جارہی تھی ۔ ایف آئی آر میں اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر قربان میمن سمیت 7 افراد نامزد ہیں جن میں پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن کے صدر عبدالعزیز راہپوٹو بھی شامل ہیں جو پیپلزپارٹی امیدوار سکندر راہوپوٹو کے قریبی عزیزبتائے جاتے ہیں۔

ملزمان مرادعلی شاہ کے حق میں پوسٹل بیلٹ پیپرز استعمال کررہے تھے۔دوسری جانب ایس ایس پی جامشورو نے 6 پولنگ افسران کو گرفتار کرلیاہے گرفتار ہونے والوں میں قربان علی میمن، محمد صالح، عابد علی سنچ، محمد اسلم، غلام مصطفی سولنگی، عبدالعزیز راہپوٹو شامل ہیں۔گرفتاری کے بعد پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔نگران وزیراعلی سندھ فضل الرحمان کے پی ایس 80 سیہون میں بیلٹ پیپرز کے لفافے کھلنے کے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنرشازیہ قاضی اور ایس ایس پی سے پیر تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔

گزشتہ روزسندھ یونائیٹڈپارٹی کے رہنما روشن برڑو نے الزام عائد کیا تھاکہ اے آر او قربان میمن پوسٹل بیلٹ پر مرضی کے امیدوار نام لکھ رہے تھے۔ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اے آر او قربان میمن کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔