مالی مشکلات،قومی ہاکی تربیتی کیمپ خطرے میں پڑ گیا

اگرفنڈز نہیں ملے تو پاکستان ایشین گیمزاورعالمی کپ سے باہربھی ہوسکتا ہے،جیب خالی ہوتوکارکردگی پرفرق تو پڑتا ہی ہے‘ حکومت پی ایچ ایف کی مالی مشکلات کو دورکرنے میں اپنا کردار ادا کرے‘کپتان رضوان سینئر ودیگر عہدیدار

اتوار 22 جولائی 2018 19:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2018ء) ناقص کارکردگی کا شکارپاکستان ہاکی ٹیم مالی مشکلات میں بھی گھرگئی، تربیتی کیمپ بھی خطرے میں پڑ گیا ہے ۔قومی کپتان رضوان سینئر، ہیڈ کوچ رولینٹ اولٹمنزاور ٹیم منیجرو سابق قومی کپتان اولمپئن حسن سردار نے کہا کہ اگرفنڈز نہیں ملے تو پاکستان ایشین گیمزاورعالمی کپ سے باہربھی ہوسکتا ہے۔

کپتان نے کہا کہ جیب خالی ہوتوکارکردگی پرفرق تو پڑتا ہی ہے، انھوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ قومی کھلاڑیوں کوکافی عرصے سے فیڈریشن نے یومیہ الائونس کی مد میں واجب الادا رقم اب تک نہیں فراہم کی، تاہم اس کے باوجود ہمارے کھلاڑیوں نے چیمپئنز ٹرافی میں عمدہ کھیل پیش کرنے کی کوشش کی اورمالی آسودگی نہ ہونے کے باوجود دنیا کی بہترین ٹیموں کے خلاف اچھی کارکردگی کامظاہر کیا۔

(جاری ہے)

قومی کپتان نے کہا کہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس اورفٹنس میں بتدریج بہتری آرہی ہے لیکن ان کو معاشی فکر بھی ستارہی ہے، جب کھلاڑی ذہنی طور پر سیٹ نہیں ہوں گے تو بہتر کھیل کیسے پیش کرسکتے ہیں، اگر مالی مسائل درپیش ہوں تو ان سے اچھے نتائج کی توقع نہیں کی جانی چاہیے۔رضوان سینئر نے اپنے ادارے پی آئی اے کو بھی ہدف کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کی روکی جانے والی تنخواہوں کی ادائیگی کو جلد از جلد ممکن بنانے کی کوشش کی جائے تو اچھا ہو گا، انھوں نے کہا کہ حکومت پی ایچ ایف کی مالی مشکلات کو دورکرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور فوری طور پر فنڈز جاری کیے جائیں۔

قومی کپتان نے چیمپئنزٹرافی کے دوران پانی اورغذا کی کمیابی پر کہا کہ ایسا کچھ نہیں تھا ، پورے ایونٹ کے دوران ہمیں کوئی مشکل پیش نہیں آئی، پاکستان ہاکی ٹیم کے غیرملکی ہیڈکوچ رولینٹ اولٹمنز نے کہاکہ میں نے پاکستان ٹیم کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ وہ مالی مشکلات کی پرواکیے بغیراپنے کھیل پر توجہ مرکوز رکھیں تاہم میں سمجھتا ہوں کہ ان کھلاڑیوں کے معاشی مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، کھلاڑی اسی وقت بہتر پرفارم کرتا ہے جب وہ معاشی طور پر آسودہ ہو۔

اس موقع پر ٹیم منیجر اور کیمپ کمانڈنٹ اولمپئن حسن سردار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صورت حال بہت نازک ہے،حکومت نے فنڈز کیوں روکے اس کی کوئی وجہ سمجھ میں نہیں آتی ، فنڈز پچھلی حکومت نے منظور کیے تھے جو کہ اب تک ادا نہیں کیے گئے۔پی ایچ ایف کو مذکورہ فنڈز کی عدم ادائیگی کے سبب ایشین گیمزکی تیاریوں کے سلسلے میں اصلاح الدین ہاکی اسٹیڈیم پر جاری قومی تربیتی کیمپ کی صورت حال بھی مخدوش ہوتی جا رہی ہے ،اگر بر وقت فنڈز کا انتظام نہ ہوا تو خدشہ ہے کہ ہمیں کیمپ بند کرنا پڑیگا اور پاکستان ہاکی ٹیم کی ایشین گیمز میں شرکت بھی مشکوک ہوجائے گی، انھوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ دنیا کی بہترین ٹیموں کو ہرائو تو دوسری طرف فنڈز روکے جا رہے ہیں جو کسی بھی صورت قومی کھیل کے مفاد میں نہیں۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل میچز اور اسپانسر کی کمی کی وجہ سے ہاکی کو نقصان ہورہا ہے، چیمپئنز ٹرافی کی غلطیوں کو دور کرنے کی کوشش کی ہے، ایونٹ میں بھارت کے خلاف گول کیپر کی تبدیلی کا فیصلہ ہیڈکوچ کا تھا، ایشین گیمز اور ورلڈ کپ میں اچھے نتائج دیں گے۔