ملک کو اقتصادی تباہی سے بچانے کیلئے ایک قابل عمل منصوبہ کی ضرورت ہے،شیخ عباس رضا

اتوار 22 جولائی 2018 20:00

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2018ء) سابق صدر بہاولپورچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری شیخ عباس رضا نے کہاہے کہ ملک کو اقتصادی تباہی سے بچانے کیلئے ایک قابل عمل منصوبہ کی ضرورت ہے۔پاکستان کو اس وقت فوری بیل آئوٹ پیکیج اور اسکے بعد ایک نئی سٹرٹیجک تجارتی پالیسی کی ضرورت ہے جو برامدات کو جارحانہ انداز میں بڑھائے۔

ایسی پالیسی تمام شراکت داروں کی بھرپور مشاورت سے بنائی جائے تاکہ ملکی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ملکی معیشت سے لا تعلق نظر آتی ہیں اور انکی ساری توجہ غیر اہم معاملات پر مرکوز ہے جبکہ 2018 کا جاری حسابات کا خسارہ اٹھارہ ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جو دو سال قبل صرف 4.87 ارب ڈالر تھا جس نے ملک کا مستقبل دائو پر لگا دیا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ دو سال کے دوران پالیسی ساز درامدات میں کمی لانے میں ناکام رہے ہیں جس سی2018 میں اسکا حجم 66 ارب ڈالر سے بڑھ گیا ۔انہوں نے مزیدکہاکہ برامدات کی بہتات نے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو نو ارب ڈالر سے نیچے دھکیل دیا ہے۔کرنسی کی قدر میں چار بار کی کمی اور دیگر اقدامات سے برامدات میں 2.7 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا مگر قرضوں میں کھربوں روپے کا اضافہ ہوا جس عوام کی مالی حالت مزید خراب ہو گئی۔ملک اس وقت مہنگائی کے سیلاب میں ڈوب رہا ہے کاروباری برادری سراسیمہ ہے جبکہ درامدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے اور مرکزی بینک کے نیم دلانہ اقدامات سے افراط زرمیں اضافہ اور عدم استحکام کے علاوہ کوئی مقصد حاصل نہیں ہوا ہے۔ فوری معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔