پیپلز پارٹی کا سندھ کی نگراں حکومت پر معتصبانہ رویے کا الزام

پی پی پی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، نگراں حکومت کا پی پی پی اور دیگر جماعتوں کے لیے ضابطہ اخلاق مختلف ہے،پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی کا بیان

اتوار 22 جولائی 2018 20:10

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جولائی2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)نے سندھ کی نگراں حکومت پر معتصبانہ رویے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی پی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، نگراں حکومت کا پی پی پی اور دیگر جماعتوں کے لیے ضابطہ اخلاق مختلف ہے،اتوار کو پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدیکی جا نب سے جا ری کر دہ بیان میں کہا گیا کہ سندھ کی نگراں حکومت کے متعصبانہ رویے کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کو گذشتہ ہفتے ضابطہ اخلاق کا بہانہ بنا کر جلسے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم )پاکستان کو روڈ پر جلسہ کرنے کی اجازت دے دی گئی۔انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کا پی پی پی اور دیگر جماعتوں کے لیے ضابطہ اخلاق مختلف ہے۔

(جاری ہے)

وقار مہدی کا کہنا تھا کہ پوری انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کو بہانہ بنا کر پی پی پی کے ساتھ زیادتیاں کی گئیں، انتظامیہ بعض کے ساتھ سگے اور دیگر کے ساتھ سوتیلے پن کا مظاہرہ کررہی ہے۔

پی پی پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ نگراں صوبائی وزیراعلی اور ان کی انتظامیہ کے کردار پر شفاف انتخابات سے متعلق متعدد سوالات جنم لے رہے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ پنجاب کے کامیاب دورے کے بعد کراچی میں بلاول بھٹو زرداری کو جلسہ کیوں نہیں کرنے دیا گیا ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہ دے کر صوبائی انتظامیہ کا کردار مشکوک ہوچکا ہے۔وقار مہدی نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر، صوبائی حکومت کے غیر منصفانہ اقدامات کا فوری نوٹس لیں۔