ملک کو بڑی معاشی طاقت بنانے کیلئے سیاسی استحکام، بہترین امن و امان، قانون کی عملداری اور جمہوری نظام کا تسلسل انتہائی ضروری ہے ، افتخار علی ملک

اتوار 22 جولائی 2018 20:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2018ء) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر، یونائٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے چیئرمین اور نامور بزنس لیڈر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ ملک کو اقوام عالم میں ایک بڑی معاشی طاقت بنانے کیلئے سیاسی استحکام، بہترین امن و امان، قانون کی عملداری اور جمہوری نظام کا تسلسل انتہائی ضروری ہے۔

یہ بات انہوں نے اتوار کو یہاں ایف پی سی سی آئی کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے چھٹے ایف پی سی سی آئی اچیومنٹ ایوارڈز کے کامیاب انعقاد کے بعد ان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ ایوارڈز جیتنے والے مبارکباد کے مستحق ہیں کیونکہ انہوں نے معیشت کو فروغ دینے کے لئے اپنے شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر پاکستان کا ایک اثاثہ ہے جس نے خود کو مشکل حالات میں بھی برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ ملکی معیشت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے لہذا یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ نجی شعبہ کو تمام ضروری مدد فراہم کرے اور اس کی حوصلہ افزائی کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے اپنے شعبے میں کام کرتے ہوئے ہمیں انتھک محنت کرنا ہوگی تاکہ ہم ملک کو ترقی و خوشحالی کی نئی بلندیوں پر لے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی سیاسی قیادت کو پختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الزام تراشی سے اجتناب اور قومی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تیل سے بھی زیادہ قیمتی اور اہم وسیع قدرتی وسائل سے مالا مال ہے مگر سیاسی غیر یقینیی اور سیاسی جمہوری عمل میں بار بار رکاوٹوں کی وجہ سے انہیں استعمال میں نہیں لایا جا سکا کیونکہ اقتصادی ترقی و خوشحالی اور سیاسی استحکام لازم و ملزوم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تانبے اور سونے کے وسیع ذخائر سے مالا مال ہے اور تھر میں کوئلے کے بڑے ذخائر ہیں، گلگت بلتستان میں 40 ہزار میگاواٹ سے زائد پن بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے، پنجاب میں زرعی زمین کی بہتات ہے مگر ابھی تک عوام توانائی کی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتیجے میں تاریخ کے اہم دور سے گزر رہا ہے جس میں سیاسی و جمہوری استحکام اور صحتمند اقتصادی پالیسیوں کے تسلسل کی اشد ضرورت ہے۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ موجودہ سیاسی عدم استحکام سے قومی ترقی متاثر ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد اٹھ رہا ہے اس لئے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے سیاسی اختلافات کو دفن کرکے قومی مفاد میں جمہوری نظام مضبوط کرنے میں تعاون کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی استحکام اقتصادی ترقی کے لئے ایک اہم عنصر ہے اور اس سے غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوتا ہے اور آئندہ بین الاقوامی منظر میں صرف اقتصادی طور پر مضبوط ممالک ہی پھل پھول سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بین الاقوامی تنازعات مل بیٹھ کر اور مذاکرات کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں توآپس کے سیاسی معاملات کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قومی معیشت کو مستحکم جمہوریت کی اشد ضرورت ہے اور امید ہے کہ انتخابات کے بعد ایک ایسی مستحکم حکومت قائم ہو گی جو ملک کو درپیش بحران سے نکال سکے گی اور ایسی طویل مدتی اقتصادی پالیساں دے گی جو قومی معیشت کے فروغ اور استحکام میں مددگار ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے کردار اور کامیابی کا فیصلہ ان کے وعدوں نہیں بلکہ ان کی کارکردگی کی بنیاد پر ہوتا ہے۔