مسئلہ کشمیر پر جو نیا ارتعاش پیدا ہو رہا ہے اس سے کشمیریوں کو امید پیدا ہوئی ہے، راجہ فاروق حیدر

پاکستان میں سیاسی سیٹ اپ کو عوام کی خواہشات کے مطابق مکمل ہونے دیا جائے تاکہ نئی منتخب حکومت کشمیر پر پیشرفت کو مزید آگے بڑھا سکے سیاسی اور معاشی طور پر مضبوط پاکستان ہی کشمیریوں کا بہترین وکیل ثابت ہو سکتا ہے،سید علی رضا کو یورپی پارلیمینٹ میں کشمیر پر جاندار کام کرنے پر سراہتا ہوں،وزیر اعظم آزادکشمیر

اتوار 22 جولائی 2018 20:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2018ء) آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ کشمیر پر یورپی پارلیمینٹ کی نئی دستاویز نے ایک طرف بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا ہے جبکہ دوسری جانب عالمی برادری کے ضمیر کو جگانے کی کوشش کی ہے۔مسئلہ کشمیر پر جو نیا ارتعاش پیدا ہو رہا ہے اس سے کشمیریوں کو امید پیدا ہوئی ہے۔

پاکستان میں سیاسی سیٹ اپ کو عوام کی خواہشات کے مطابق مکمل ہونے دیا جائے تاکہ نئی منتخب حکومت کشمیر پر ہونے والی پیشرفت کو مزید آگے بڑھا سکے۔سیاسی اور معاشی طور پر مضبوط پاکستان ہی کشمیریوں کا بہترین وکیل ثابت ہو سکتا ہے۔سید علی رضا کو یورپی پارلیمینٹ میں کشمیر پر جاندار کام کرنے پر سراہتا ہوں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار یورپی پارلیمینٹ میں کشمیر پر جاری ہونے والی نئی دستاویز پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوے کیا۔

راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ یورپین پارلیمینٹ کی جانب سے کشمیر کے حوالے سے جاری ہونے والی رپورٹ ایک انتہائی مثبت پیشرفت ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں۔بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا اور اب یورپی پارلیمینٹ نے ایک دستاویز کی شکل میں اس پر مہر تصدیق ثبت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دونوں واقعات سے کشمیریوں کو ایک امید ہوئی ہے کہ یورپ اور اہل مغرب میں کشمیریوں کا مقدمہ اہمیت اختیار کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ایسے وقت میں پاکستان میں ایک مضبوط سیاسی حکومت کی ضرورت ہے جو حالیہ پیشرفت کو آگے بڑھا سکے۔انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ کی نئی تحقیقی دستاویز عالمی سطح پر ایک اہم پیشرفت ہے۔

انھوں نے کہاکہ یہ دستاویزماریان لوکس سمیت ان یورپی شخصیات اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی کامیابی ہے جو ایک عرصے سے مسئلہ کشمیر کو یورپ میں اجاگر کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سید علی رضا اور ڈاکٹرسجاد حیدر کریم سمیت کئی اراکین یورپی پارلیمنٹ نے بھی مسئلہ کشمیر اور خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کو اجاگر کرنے میں ایک طویل عرصے سے اہم کردار ادا کیا ہے۔

انھوں نے کہاکہ یہ پرویز امروز سمیت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنی والی شخصیات کی بھی کامیابی ہیوزیراعظم آزادکشمیر نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی راہ ہموار کی جائے۔انہوں نے عالمی برادری سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ اور یورپی پارلیمنٹ کی اس دستاویز کی روشنی میں مقبوضہ کشمیرمیں مداخلت کرے، وہاں مظالم رکوائے اور مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے لیے اپنا موثر کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات جموں و کشمیرکے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ ہے اور اس پر بلاتاخیر عمل درا?مد ہونا چاہیے۔انہوں نے کشمیریوں کی شمولیت سے بامقصد مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیرکے سیاسی حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔یاد رہے کہ یورپین پارلیمینٹ نے ایک دستاویز کے ذریعے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی کی نشاندہی کی ہے۔

یہ دستاویز یورپی پارلیمنٹ کی ریسرچ سروس نے پارلیمنٹ کے اراکین اور پارلیمنٹ کے حکام کے لیے جاری کی ہے۔ دستاویز میں انسانی حقوق کی پامالی کے بارے میں اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کا بھی بطور خاص تذکرہ کیاگیاہے۔ اس دستاویز میں مسئلہ کشمیر کی تاریخ، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیرکے دونوں حصوں کو تقسیم کرنے والی کنٹرول لائن کا ذکر کیا گیا اوربھارتی حکمرانی کے خلاف کشمیریوں کی تحریک اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ حالیہ دنوں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے بھی اپنی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات کے لیے ایک انکواری کمیشن بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔