Live Updates

آئندہ عام انتخابات میں ایم کیو ایم قومی اسمبلی کی اپنی روایتی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی، ڈاکٹر فاروق ستار کی گفتگو

اتوار 22 جولائی 2018 20:30

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2018ء) متحدہ قومی مومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے سینئر رہنماء اور کراچی سے دو حلقوں این اے 245 اور این اے 247 سے عام انتخابات 2018ء میں حصہ لینے والے ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ایم کیو ایم قومی اسمبلی کی اپنی روایتی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی، ایم کیو ایم نے گذشتہ عام انتخابات میں کراچی سے 17 اور حیدرآباد سے 2 نشستیں حاصل کی تھیں اور امید ہے کہ 25 جولائی 2018ء کو ہم اپنی روایتی نشستیں حاصل کرلیں گے۔

انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب این اے 245 کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں علاقہ مکینوں سے ملاقات کرنے کے موقع پر ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں قوی امید ہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں ایم کیو ایم ماضی کے انتخابات کی طرح کراچی سے 17 نشستیں اور حیدرآباد سے 2 نشستیں حاصل کرلے گی۔

(جاری ہے)

اپنے حلقہ انتخاب این اے 245 کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس حلقے میں نسبتاً کوئی خاص مقابلہ نہیں ہے اور امید ہے کہ مجھے یہاں سے کامیابی حاصل ہو گی۔

اپنے دوسرے حلقہ انتخاب این اے 247 کے بارے میں ڈاکٹر فاروق ستار نے بتایا کہ میں نے گذشتہ انتخابات میں حلقہ برنس روڈ سے کامیابی حاصل کی تھی، اب کیونکہ نئی حلقہ بندیوں کے تحت حلقہ برنس روڈ میں آنے والے علاقوں کو دیگر حلقوں میں ضم کیا گیا ہے اس لئے مجھے این اے 247 سے الیکشن لڑنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این اے 247 میں 2013ء میں ہونے والے الیکشن میں ایم کیو ایم کی نسرین جلیل کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم انہوں نے اس حلقے سے بہت بڑی تعداد میں ووٹ حاصل کئے تھے اور میں اپنے حلقہ برنس روڈ کے حلقے سے کامیاب ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ برنس روڈ کے حلقے کا آدھا علاقہ این اے 247 میں ضم کیا گیا ہے، اگر ضم کئے جانے والے علاقے برنس روڈ کے حلقے سے مجھے گذشتہ انتخابات مین حاصل ہونے والے ووٹ اور این اے 247 میں محترمہ نسرین جلیل کو حاصل ہونے والے ووٹوں کی تعداد کو یکجا کر لیا جائے تو امید ہے کہ اس نشست پر بھی مدمقابل امیدواروں کو ٹف ٹائم دیا جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں سے کراچی کے حلقے متاثر ہوئے ہیں اور غیر ضروری طور پر حلقہ بندیوں کو تبدیل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندی سے ایم کیو ایم کے امیدواروں کو نقصان پہنچنے کا بھی اندیشہ ہے تاہم ایم کیو ایم کا ووٹ بینک بدستور برقرار ہے اور قوی امید ہے کہ ایم کیو ایم گذشتہ عام انتخابات کی طرح اس مرتبہ بھی نشستیں حاصل کرنے مین کامیاب ہوجائے گی۔ یاد رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 245 میں 6 آزاد امیدواروں سمیت 15 شخصیات انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر فاروق ستار، پاکستان تحریک انصاف کے عامر لیاقت حسین، پاک سرزمین پارٹی کے ڈاکٹر صغیر احمد، پاکستان پیپلز پارٹی کے فرخ نواز تنولی اور متحدہ مجلس عمل کے سیف الدین شامل ہیں۔

اس حلقے میں جو مشہور علاقے آتے ہیں ان میں پی ای سی ایچ ایس، نرسری، طارق روڈ، اے بی سینا لائن، جٹ لائن، جیکب لائن، لائنز ایریا، نشتر پارک، پاکستان کوارٹرز، سولجر بازار، نیو ٹائون، لسبیلہ چوک، پٹیل پاڑہ، گارڈن ویسٹ، مارٹن کوارٹرز، حیدرآباد کالونی، تین ہٹی، پی آئی بی کالونی اور عیسیٰ نگری شامل ہیں۔ اس حلقے کی کل آبادی 6 لاکھ 97 ہزار 365 ہے، یہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 43 ہزار 540 ہے جس میں مرد ووٹرز 2 لاکھ 39 ہزار 893 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 3 ہزار 647 ہے۔

یہاں 229 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جبکہ پولنگ بوتھ کی تعداد 916 ہے جن میں 458 مرد اور 458 خواتین کے پولنگ بوتھ شامل ہیں۔ این اے 247 میں ایم کیو ایم پاکستان کے ڈاکٹر فاروق ستار، تحریک انصاف کے عارف علوی، پاک سرزمین پارٹی کی فوزیہ قصوری، پاکستان پیپلز پارٹی کے عبدالعزیز میمن، متحدہ مجلس عمل کے محمد حسین محنتی اور آزاد امیدوار جبران ناصر سمیت دیگر امیدواروں میں مقابلہ ہے۔

اس حلقے میں سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی پارٹی کی قد آور شخصیات میدان میں اتاری ہیں۔ یہ حلقہ ڈیفنس، کلفٹن، برنس روڈ سمیت دیگر علاقوں پر مشتمل ہے۔ اس حلقے کی کل آبادی 6 لاکھ 76 ہزار 957 ہے جس میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 43 ہزار 694 ہے جو کراچی میں ایک حلقے میں ووٹرز کی سب سے بڑی تعداد بھی ہے، یہاں پر مرد ووٹرز 2 لاکھ 94 ہزار 713 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 40 ہزار 251 ہے اور یہاں پر پولنگ اسٹیشنز کی کل تعداد 240 ہے جس میں خواتین اور مردوں کے 980 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات