کوئٹہ ، جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ صوبے کے حقوق ترقی وخوشحالی کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں ،مولانا عبدالواسع

ملک کو بہتر ین راستے پر لانے کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا،قوم پرستوں نے اقتدار میں آکر عوام کو ترقی وخوشحالی دینے کی بجائے اپنے ذاتی مفادا ت کو ترجیح دی ہے،نامزد امیدوار این اے 257

اتوار 22 جولائی 2018 21:10

�وئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء حلقہ این ای257 سے نامزد امیدوارمولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ صوبے کے حقوق ترقی وخوشحالی کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں عام انتخابات کرانے سے ملک میں جمہوری نظام مضبوط ومستحکم ہو گا وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ملک کو بہتر ین راستے پر لانے کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا ماضی میں قوم پرستوں نے اقتدار میں آکر عوام کو ترقی وخوشحالی دینے کی بجائے اپنے ذاتی مفادا ت کو ترجیح دی ہے جس کی وجہ سے قوم پرستوں کی سیاست ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن ہو چکا ہے قلعہ سیف اللہ کے عوام نے آج تاریخی ریلی اور جلسہ کر کے ثابت کر دیاکہ قلعہ سیف اللہ جمعیت علماء اسلام کا گڑھ ہے اور تا قیامت تک قلعہ سیف اللہ جمعیت علماء اسلام کا قلعہ رہے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ سیف اللہ بازار فٹبال گرائونڈ میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر مولوی عبدالنافع، مولوی محمد نعیم، مولوی امان اللہ، چیئرمین عبدالخالق، مولوی علی محمد اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اس سے قبل قلعہ سیف اللہ بازار سے ایک ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں ہزاروں کی تعداد میں شامل تھی قلعہ سیف اللہ بازار پہنچی اور اس کے بعد فٹ بال گرائونڈ میں جلسے کی شکل اختیار کی مولانا عبدالواسع نے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ قلعہ سیف اللہ کے عوام نے ثابت کر دیا کہ قلعہ سیف اللہ جمعیت علماء اسلام کا گڑھ ہے اور رہے گا آج جس طرح عوام نے ہمیں عزت دی ہے موقع ملا تو قومی اسمبلی میں قلعہ سیف اللہ کے مسائل اور صوبے کی ترقی وخوشحالی کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں گے وقت آگیا ہے کہ عوام نے اب بہتر فیصلے کرنا ہو نگے کیونکہ جمعیت علماء اسلام کے علاوہ کوئی سیاسی جماعت قلعہ سیف اللہ اور صوبے کو ترقی وخوشحالی نہیں دے سکتے جمعیت علماء اسلام چا ہئے حکومت میں یا اپوزیشن میں ہمیشہ صوبے کی ترقی وخوشحالی کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں گزشتہ سترسال سے ملک کوجاگیردارطبقہ لوٹ رہاہے سیاست کوخدمت کے بجائے ایک کاروبابنادیاگیاہے ،بلوچستان کی پسماندگی کے زمہ داروہ قوتیں ہیں جوقوم پرستی اورلسانیت کے نام پرعوام کوبیوقوف بناکراقتدارتک پہنچ کراس دھرتی اوریہاں کے باسیوں کویکسربھول گئیںایک طرف ان پسماندہ علاقوں کی عوام پینے کے پانی کے ایک بوندسمیت زندگی کی تمام تربنیادی ضروریات کے لئے ترس رہی ہیں تودوسری جانب ان ہی علاقوں سے کامیابی حاصل کرنے والے نمائندوں کے اثاثے راتوں رات آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیںکوئی بھی جاگیردار،وڈیرہ اورنواب کبھی قوم کی خوشحالی اورترقی نہیں چاہتاان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ لوگو ں کومحکوم بناکراپنی طاقت کومستحکم کیاجائے صرف دینی سیاسی قیادت ہی وہ طبقہ ہے جومتوسطہ طبقہ سے تعلق کے بناپرہرغریب اورلاچارانسان کوباعزت شہری کادرجہ دے کراس کے جائزحقوق کی آوازبن جاتی ہے ،یہاں کی عوام ایک روشن مستقبل کے لئے تمام ترعارضی مصلحت اورمفادات کوٹھکراکرمتحدہ مجلس عمل کے نمائندوں کوکامیاب کرکے ایک فلاحی اسلامی ریاست کے قیام کے لئے دست وبازوبن جائیں قوم کویقین دلاتے ہیں کہ کامیابی حاصل کرنے کے بعدمثالی کارکردگی کامظاہرہ کرکے دیرینہ مایوسیوں کاازالہ کریں گے انہوں نے کہا پاکستان قرضوں تلے دب چکا ہیں اسٹیٹ بینک نے سود پہ قرضے کی شرح ڈھائی فیصد بڑھادی ہیں جبکہ قیام پاکسان کے موقع پہ ہم نے یہ عہد کیا تھا کہ اس ملک کے معاشی نظام کواسلامی بنیادوں پہ استوار کرینگے لیکن آج پاکستان کو معاشی لحاظ سے دیوالیہ کردیا گیا ہے بہتر معاشی پالیسیوں سے ملک ترقی کرتاہے پاکستان ستر سال سے مذھب بیزار طبقوں کے قبضے میں ہے 25جولائی کو پاکستان کے عوام کی عدالت لگے گی عوامی طاقت سے ان قوتوں کو نااہل قرار دینگے انہوں نے کہا کہ ووٹ کے ذریعے ملک کے اقتدار کو بدلینگے آئندہ نئے انتخابات میں دیانتدار قیادت کو اقتدار پہ لانا ہے انہوں نے کہا کہ ایم ایم چہروں کے بجائے نظام کی تبدیلی پہ یقین رکھتی ہیں ہمیں یقین ہے قوم نظام مصطفی کا ساتھ دے گی انہوں نے کہا کہ ملک میں آج تک کوئی خارجہ پالیسی آزاد نہیں رہی یہی وجہ ہے کہ ہم سیاسی طور پہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں تنہا کھڑے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرانی بوتلوں پہ نیا لیبل لگا کر قوم کو مزید دھوکہ نہیں دیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام کے نمائندے عوام سے ہے یہ جیت کر بھی عوام میں رہینگے آج تک کسی مذھبی جماعت کے کسی کارکن یا قیادت نے بیرون ملک اثاثے نہیں بنائے انہوں نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ صوبے کے حقوق ترقی وخوشحالی کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں عام انتخابات کرانے سے ملک میں جمہوری نظام مضبوط ومستحکم ہو گا وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ملک کو بہتر ین راستے پر لانے کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا ماضی میں قوم پرستوں نے اقتدار میں آکر عوام کو ترقی وخوشحالی دینے کی بجائے اپنے ذاتی مفادا ت کو ترجیح دی ہے جس کی وجہ سے قوم پرستوں کی سیاست ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن ہو چکا ہے قلعہ سیف اللہ کے عوام نے آج تاریخی ریلی اور جلسہ کر کے ثابت کر دیاکہ قلعہ سیف اللہ جمعیت علماء اسلام کا گڑھ ہے اور تا قیامت تک قلعہ سیف اللہ جمعیت علماء اسلام کا قلعہ رہے گا۔