کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ ڈیٹا کو انتخابی فہرست تسلیم نہ کیے جانے کے سبب 18 برس کی عمر والے نوجوان ووٹ نہیں ڈال سکیں گے

اتوار 22 جولائی 2018 21:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ ڈیٹا کو انتخابی فہرست تسلیم نہ کیے جانے کے سبب 15 مئی سے 20 جولائی 2018 کے درمیانی عرصے میں 18 برس کی عمرکو پہنچنے والے ڈھائی لاکھ نوجوان ووٹ نہیں ڈال سکیں گے سیاسی جماعتوں کے مطالبے کے باوجود الیکشن کمیشن نے نادرا کے شناختی کارڈ ریکارڈ کو انتخابی فہرست کا حصہ بنانے اور تسلیم کرنے سے انکارکر دیا تھا۔

عام انتخابات2018 میں لاکھوں اوورسیز پاکستانیوں،80 ہزار قیدیوں، نیا شناختی کارڈ بنوانے والے ٹوکن کے حامل3 لاکھ افراد کی طرح اپنی تاریخ پیدائش کے اعتبار سے 15مئی2018 سی20 جولائی 2018 کے درمیانی عرصے میں18 برس کی عمرکو پہنچنے والے تقریبا ڈھائی لاکھ نوجوان بھی ووٹ کاسٹ کرنے سے محروم رہیں گے۔

(جاری ہے)

انتخابی فہرستوں کی تیاری کے پرانے طریقہ کارکے تحت عام انتخابات سے 2 ماہ قبل18 برس کی عمرکو پہنچنے والے نوجوان ووٹرز بننے کے اہل نہیں ہیں۔

سیاسی جماعتوں نے انتخابی اصلاحات کی تیاری کے دوران الیکشن کمیشن سے پر زور مطالبہ کیا تھا کہ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے ڈیٹا کو ووٹرز فہرست تسلیم کیا جائے اور انتخابات سے 10 روز قبل تک تمام کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حامل افراد کو ووٹر تسلیم کرکے انہیں ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دیا جائے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا اب ان نوجوانوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کی ووٹر فہرستوں میں نام کے اندراج اورآئندہ الیکشن کا انتظارکرنا ہوگا۔