راولپنڈی،مسلم لیگ (ن )راولپنڈی نے حنیف عباسی کے خلاف عدالتی فیصلہ پری پول دھاندلی قرار دے دیا

الیکشن کمیشن سے فوری نوٹس لینے کی اپیل , اس ضمن میں مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن میں باضابطہ درخواست دائر کر دی اس سلسلے میں مسلم لیگ ن راولپنڈی کے صدر سردار محمد نسیم خان کی جانب سے آئین کی آرٹیکل 218، 219 اور الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن4 کے تحت دائر درخواست دائر کی

اتوار 22 جولائی 2018 23:20

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2018ء) مسلم لیگ (ن )راولپنڈی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این ای60کے امیدوار حنیف عباسی کے خلاف عدالتی فیصلے کو غیر منصفانہ اورپری پول دھاندلی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کر دی ہے اس ضمن میں مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن میں باضابطہ درخواست دائر کر دی ہے مسلم لیگ ن راولپنڈی کے صدر سردار محمد نسیم خان کی جانب سے آئین کی آرٹیکل 218، 219 اور الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن4 کے تحت دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ راولپنڈی شہر کے مختلف علاقوں میں بدنیتی پر مبنی کاروائیوں کے علاوہ راولپنڈی کے حلقہ این اے 60سے مسلم لیگ ن کے انتہائی متحرک امیدوار محمد حنیف عباسی کے خلاف کیس میں ایسے وقت میں عدالت نے فیصلہ جاری کیا جب الیکشن میں2روز باقی رہ گئے حالانکہ اس کیس میں مجازعدالت کی جانب سے پہلے ہی 2اگست 2018کی تاریخ مقرر تھی لیکن بنیادی جمہوری حقوق اور شفاف ٹرائل کو پس پشت ڈالتے ہوئے 21جولائی کو حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی جبکہ اس کیس میں نامزد شریک ملزمان کو مکمل طور پر بری کر دیا گیا دوسری جانب بیشتر سیاستدانوں اور انتخابی امیدواروں کے خلاف متعدد مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہونے کے علاوہ نیب اور تحقیقاتی اداروں کے پاس تحقیقات کے عمل میں ہیں ان مقدمات کے ٹرائل اور تحقیقات کے عمل کو الیکشن کے بعد تک زیر التوا رکھ کر بیشتر امیدواروں کو انتخابی مہم کے لئے خصوصی استثنیٰ دیا گیا ہے لیکن حنیف عباسی کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنا کر شفاف الیکشن کے عمل کو مشکوک کیا جارہا ہے بادی النظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایسے اقدامات کامقصد مسلم لیگ ن اور حنیف عباسی جیسے متحرک و فعال امیدوار جن کی جیت یقینی تھی انہیں الیکشن کے عمل سے دور رکھنا ہے درخواست میں کہا گیا ہے کہ بدنیتی کے ساتھ ایسے اقدامات ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات پر سوالیہ نشان ہیں درخواست میں الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی ہے کہ آئین کی آرٹیکل 218،219اورالیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن4 کے تحت ایسے تمام اقدامات کا نوٹس لیں اور شفاف و غیر جانبدار الیکشن کے لئے فوری احکامات جاری کریں ۔