مکّہ مکرمہ:حج پرمٹ کی عدم موجودگی پر 72 ہزار عازمینِ حج کو واپس بھیج دیا گیا

سعودی عرب میں مقیم افراد کو بھی حج کی ادائیگی کے لیے پرمٹ حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 23 جولائی 2018 12:45

مکّہ مکرمہ:حج پرمٹ کی عدم موجودگی پر 72 ہزار عازمینِ حج کو واپس بھیج ..
مکّہ مکرمہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جُولائی 2018) حج مسلمانوں کا اہم مذہبی فریضہ ہے۔ ہر سال کروڑوں مسلمان حج کی سعادت حاصل کرنے کے متمنّی ہوتے ہیں تاہم بارگاہِ ایزدی سے چند لاکھ لوگوں کے حصّے میں ہی یہ قبولیت آتی ہے۔ سعودی عرب میں مقیم غیر مُلکیوں کی بھی انتہائی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اس مقدس سرزمین پر اپنے قیام کے دوران کم از کم ایک بار ضرور یہ سعادت حاصل کر لیں۔

اسی جذبے کے تحت مملکت میں لاکھوں کی تعداد میں مقیم غیر مُلکی مُسلمان مکّہ مکرمہ کا رُخ کرتے ہیں مگر اُنہیں اس مقدس فریضے کی تکمیل کے لیے ایک بات ہرگز نظر انداز نہیں کرنی چاہیے کہ حج پرمٹ کے بغیر وہ حج کرنا تو کُجا مکّہ مکرمہ کی حدود میں داخل بھی نہیں ہو سکتے۔ کیونکہ شہر کے اندر جانے والے ہر راستے پر موجود چیک پوسٹوں پر موجود اہلکار حج پرمٹ طلب کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

مکّہ میں داخلے کے سات مقامات پر چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ اس بار بھی گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تقریباً 72 ہزار افراد کے ساتھ کچھ ایسا ہی ہوا ہے جنہیں مکّہ مکرمہ کے داخلی راستوں پر قائم چیک پوسٹوں پر متعین اہلکاروں نے روک کر حج پرمٹ کی عدم موجودگی میں واپس مایوس لوٹا دیا۔ان میں سے 30 ہزار 449 عازمین حج گاڑیوں پر سوار تھے‘ جنہیں مجبوراً واپس جانا پڑا۔

گورنریٹ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حج سیزن کا آغاز 25شوال سے ہو جاتا ہے۔ اس تاریخ کے بعدوہ شہری جنہیں مکّہ مکرمہ کے علاوہ دیگر شہروں سے اقامے جاری ہوئے ہوتے ہیں‘ اُن کے مکّہ میں داخلے پر مکمل پابندی عائد ہو جاتی ہے۔ البتہ ایسے افراد جنہیں حج کے دوران روزگار کے سلسلے میں مکّہ مکرمہ جانا ہوتا ہے‘ اُنہیں جوازات سے پرمٹ حاصل کرنا پڑتاہے۔ پرمٹ کی غیر موجودگی میں اُنہیں مکّہ کی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا۔

متعلقہ عنوان :