یمن میں امریکی ڈرون حملہ،

تصادم میں القاعدہ جنگجووں سمیت 12 افراد ہلاک ایک گھر پر میزائل حملے میں چھ،جھڑپ میںبھی چھ جنگجواوریمنی حکومت کے دوفوجی اہلکار مارے گئے

پیر 23 جولائی 2018 13:30

یمن میں امریکی ڈرون حملہ،
صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2018ء) یمن میں ڈرون کارروائی میں القاعدہ کے مبینہ 10 جنگجو اور دیگر جھڑپوں میں حکومت کے دو فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق میراب میں موجود یمنی حکومت کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ڈرون نے یمن کے وسطی صوبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جو مبینہ طور پر القاعدہ کے جنگجووں کے زیر استعمال تھا جہاں 6 جنگجو مارے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ جنوبی صوبے شابوا میں القاعدہ کے 6 جنگجوو اور باغیوں کے ساتھ جھڑپوں میں حکومت کے دو فوجی اہلکار بھی مارے گئے۔امریکا نے یمن سے تعلق رکھنے والے القاعدہ کے گروپ کو خطے کا خطرناک دہشت گرد گروپ قرار دے رکھا ہے۔امریکا کی جانب سے یمن کے القاعدہ گروپ کے خلاف ڈرون حملوں کا سلسلہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بطور صدر حلف اٹھانے کے بعد جنوری 2017 میں شروع ہوا تھا۔

(جاری ہے)

القاعدہ کو یمن میں جاری خانہ جنگی اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان جنگ کے دوران اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے کا موقع مل گیا۔یاد رہے کہ یمن میں 2015 میں سعودی عرب کی سربراہی میں اتحادیوں کی جانب سے جنگ شروع کی گئی تھی اور اب 10 ہزار کے قریب شہری مارے جاچکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہوگئے ہیں۔یمن میں جاری جنگ کے نتیجے میں قحط اور انسانی بحران کا سامنا تھا جس کے بارے میں اقوام متحدہ نے عالمی طاقتوں کو خبردار کیا تھا کہ وقت پر اقدامات نہیں کیے گئے تو یمن میں دنیا کا خطرناک انسانی بحران جنم لے گا۔