پاکستان افغانستان کے درمیان ورکنگ گروپس کے افتتاحی اجلاس

اجلاس میں حکام نے باہمی دلچسپیوں کے امور اور امکانات کا جائزہ لیا، اسلام آباد میں ہونے والے آئندہ اجلاسوں کے لیے ایجنڈا بھی ترتیب دیا گیا

پیر 23 جولائی 2018 15:00

پاکستان افغانستان کے درمیان ورکنگ گروپس کے افتتاحی اجلاس
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2018ء) افغانستان اور پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سولڈرٹی (اے پی اے پی پی ایس) کے تحت کابل میں افغانستان اور پاکستان کے مابین 5 ورکنگ گروپس (ڈبلیو جیز) کے افتتاحی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں افغان وفد کی سربراہی ڈپٹی وزیر خارجہ حکمت کرزئی نے کی جبکہ پاکستانی وفد کی سربراہی کے فرائض تہمینہ جنجوعہ نے انجام دیے۔

پاکستان کی جانب سے وفد میں وزارت خارجہ، سیفرون کامرس، مواصلات، داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، فوج اور خفیہ اداروں کے نمائندے شامل تھے، جنہوں نے اپنے افغان ہم منصبوں سے مختلف ورکنگ گروپس کے تحت ملاقات کی۔ورکنگ گروپس کے افتتاحی اجلاس میں افغان اور پاکستانی حکام نے اے پی اے پی پی ایس فورم کے تحت باہمی دلچسپیوں کے امور اور امکانات کا جائزہ لیا، جس میں انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی، امن و مصالحت، دو طرفہ تجارت اور گزر گاہ، مواصلات، افغان مہاجرین، دونوں ممالک کے عوام کا ایک دوسرے سے رابطہ شامل ہے۔

(جاری ہے)

ان ورکنگ گروپس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کے ساتھ اسلام آباد میں ہونے والے آئندہ اجلاسوں کے لیے ایجنڈا بھی ترتیب دیا گیا جبکہ ان کی تاریخیں بھی باہمی رضامندی سے متعین کی گئیں۔اس ضمن میں اختتامی اجلاس میں اے پی اے پی پی ایس کے تحت کیے جانے والے وعدوں کو باہمی رضامندی سے مقرر کردہ وقت کے اندر پورے کرنے کی افادیت پر خاص طور سے غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ اے پی اے پی پی ایس کے تحت 5 ورکنگ گروپس تشکیل دیے گئے ہیں جن میں سیاسی و سفارتی، فوجی، خفیہ اداروں، معاشی و تجارتی اور مہاجرین کے مسئلہ کے لیے قائم فورم شامل ہیں۔اس سلسلے میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل جوزف ووٹیل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے پاکستان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بہت مضبوط تعلقات ہیں جبکہ دیگر امریکی عہدیداروں کے بھی اسلام آباد میں اپنے ہم منصبوں سے اچھے روابط ہیں۔

اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے رواں ہفتے وائس آف امریکا کو دیے گئے انٹرویو میں بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں افواج کے تعلق سے مزید مثبت نتائج برآمد ہونے کی امید ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہشمند ہے اور اس سلسلے میں تمام فریقین کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کررہا ہے۔