جموں وکشمیر لبریش لیگ کا اعلیٰ سطحی اجلاس‘پاکستان میں سیاسی افراتفری کو ملک کی سلامتی کے لیے تشویش ناک قرار دیدیا

اعلیٰ سطحی اجلاس میں متفقہ طورپر قراردادیں منظور کر لی گئیں

پیر 23 جولائی 2018 16:32

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2018ء) جموں وکشمیر لبریش لیگ کا اعلیٰ سطحی اجلاس،پاکستان میں سیاسی افراتفری کو ملک کی سلامتی کے لیے تشویش ناک قرار دے دیا۔اعلیٰ سطحی اجلاس میں متفقہ طورپر قراردادیں منظور۔جموں وکشمیر لبریشن لیگ کا اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلا س مزار کے ایچ خورشید منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت مرکزی سیکرٹری جنرل خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ نے کی جبکہ مہمان خصوصی مرکزی صدر میر عبداللطیف ایڈووکیٹ تھے۔

اجلاس میں مقبوضہ کشمیر شہداء افواج پاکستان،شہداء بم دھماکوں کے لیے خصوصی طورپر دعائے مغفرت کی گئی۔اجلاس سے مرکزی سیکرٹری جنرل خواجہ منظور قادر ایڈووکیٹ،میرعبداللطیف ایڈووکیٹ،میر غلام مصطفی،سابق امیدوار اسمبلی گلشاد بٹ،لبریشن لیگ کے چیف آرگنائزر رمضان بٹ،منظور سلہریا،عظمت اللہ لون،بشیر بٹ،خواجہ مشتاق احمد ،شیخ ذوالفقار احمد،آزادکیانی،شفیق احمد،محمد ہارون،کاشف محمد لون،راجہ محفوظ،راجہ بشیراللہ،نصیر کیانی،میر سعید،میرامتیاز احمد،میر شاکر نور اور دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں متعدد قراردادیں پیش کی گئیں۔جموں وکشمیر لبریشن لیگ کا ہنگامی اجلاس میں پیش کردہ قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ لبریشن لیگ مملکت پاکستان میں سیاسی افراتفری ،اداروں کے ٹکرائو اور قومی سیاسی جماعتوں کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو منشور کا حصہ نہ بنانے پر سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے اور محب وطن پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ سول سوسائٹی کی حیثیت سے آگے بڑھ کر اس صفحہ کو پر کریں اور پاکستان کے استحکام سالمیت ،اسلام اور جمہوریت کے لیے موثر کردار اداکریں۔

ریاست جموں وکشمیر کے عوام پاکستان کے استحکام ،سالمیت،جموں وکشمیر کی آزاد سے لازم وملزوم سمجھتے ہیں۔آج کا یہ اجتماع پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ اور مقتدرحلقوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ گلگت بلتستان وآزادجموں وکشمیر کے قومی وسائل کے استعمال کو تحویل میں لینے اور ڈائریکٹ حکمرانی کے قانون سازی سے اجتناب کریں۔ایسا کرنے سے تحریک آزادی کشمیر ہوگی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا موقف جس میں اقوام متحدہ کی قراردادوں،پروس ایگریمنٹ،سائنو پاک سڑیٹی اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 257کی بھی خلاف ورزی ہوگی۔

تحریک آزادی کشمیر کو مضبوط بنانے کے لیے گلگت بلتستان اور آزادجموں وکشمیر کو ایک ہی نظم ونسق میں لاکر احساس قربت کے قومی جذبہ کو مضبوط کر کے پاکستان کے عوام سے تعلق اور محبت کے رشتہ کو مزیر استوار کیا جائے ۔ریاست کے آزادجموں وکشمیر گلگت بلتستان میں ٹیکس لگانے سے کسٹم حکام کو رسائی دینے سے گریز کریں۔حکومت پاکستان کے عوام حق حکمرانی کو تسلیم کریں۔بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت اور فوج کی جانب سے انسانیت سوز مظالم کو شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔اقوام متحدہ کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کو سراہتا ہے۔سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلایا جائے۔پاکستان میں دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔