صاف پانی سکینڈل،قمرالاسلام کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع، 6 اگست تک نیب کے حوالے

صاف پانی کا 5 مرتبہ چیئرمین تبدیل ہوا، میرا کردار معاملے میں سب کی رائے لینا تھا، مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، قمر الاسلام راجہ کا عدالت میں بیان

پیر 23 جولائی 2018 18:12

صاف پانی سکینڈل،قمرالاسلام کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع، 6 اگست تک نیب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2018ء) احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی کیس میں قمر الاسلام راجہ اور وسیم اجمل کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 6 اگست تک نیب کے حوالے کر دیا جبکہ قمرالاسلام راجہ نے کہا کہ صاف پانی کا 5 مرتبہ چیئرمین تبدیل ہوا، میرا کردار معاملے میں سب کی رائے لینا تھا، مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج منیر احمد نے صاف پانی کمپنی سکینڈل سے متعلق کیس پرسماعت کی۔ ملزم قمرالاسلام اور سابق سی ای اوصاف پانی کمپنی وسیم اجمل کو 14روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کی بدنیتی کے باعث پراجیکٹ کی لاگت 129 ارب سے 190 ارب تک پہنچی اور قومی خزانے کو 12 کروڑ کا نقصان پہنچا۔

(جاری ہے)

نیب پراسیکیوٹر نیاستدعا کی کہ صاف پانی پراجیکٹ میں کرپشن کی تحقیقات کیلیے ملزمان کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔احتساب عدالت کے روبرو ملزم قمرالاسلام راجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ صاف پانی کا 5 مرتبہ چیئرمین تبدیل ہوا، ان کا کردار معاملے میں سب کی رائے لینا تھا۔ ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے تحقیقات کے لیے ملزمان کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم قمرالاسلام اور سابق سی ای او صاف پانی کمپنی وسیم اجمل کے جسمانی ریمانڈ میں 6 اگست تک توسیع کر دی۔