مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں کی طر ف سرینگر میں فوٹو جرنلسٹ پر تشدد

صحافیوں کا ساتھی کے خلاف مقدمے کے اندراج پر احتجاجی مظاہرہ

پیر 23 جولائی 2018 18:25

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے سرینگر میں ایک فوٹو جرنلسٹ کو احتجاجی مظاہروں کی کوریج کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق روزمہ رائزنگ کشمیر کے فوٹوجرنلسٹ فاروق شاہ کو سرینگر میں برزلہ پل کے قریب پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے انکے کیمرے کو بھی نقصان پہنچایا ہے ۔

فاروق احمد شاہ گزشتہ ماہ ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں قتل ہونیوالے ایک نوجوان کی میت کی واپسی کیلئے مقامی افراد کے ایک احتجاجی مظاہرے کی کوریج کر رہے تھے ۔انہوںنے کہاکہ پولیس اہلکاروںنے مظاہرے میں شامل کئی خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ ادھر وادی کشمیر کی ایک نیوز ایجنسی نے کشمیری پی ایچ ڈی سکالر عدالمنان وانی کا ایک خط شائع کرنے پر ایجنسی کے ایک عہدے دار کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر بھارتی قابض انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرے کی قیاد ت نیوز ایجنسی کے ایڈیٹر ان چیف رشید راہی کر رہے تھے ۔ مظاہرے کے شرکاء نے سرینگرکے لال چوک سے پریس انکلیو تک مارچ کیا ۔انہوںنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ ز اٹھا رکھے ۔ اس موقع پر رشید راہی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقدمے کے اندراج کو آزادی صحافت پر ایک حملہ قراردیا۔