رئیل اسٹیٹ شعبے پر عائد ٹیکسز میں کمی کی جائے تاکہ یہ شعبہ ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکے، اسلام آبادچیمبر کا حکومت سے مطالبہ

پیر 23 جولائی 2018 20:14

رئیل اسٹیٹ  شعبے پر عائد ٹیکسز میں کمی کی جائے تاکہ یہ شعبہ ملکی ترقی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2018ء) اسلام آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رئیل اسٹیٹ کے شعبے پر عائد ٹیکسز میں کمی کی جائے تاکہ یہ شعبہ ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکے ۔سوموار کے روز اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے ایسوسی ایشن کے صدر سردار طاہر کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور پراپرٹی شعبے کو درپیش مسائل سے چیمبر کو آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تعاون کی درخواست کی۔

وفد میں اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری چوہدری زاہد رفیق ، فائونڈر اتحاد گروپ کے چیئرمین عابد خان، سرپرست اعلیٰ طاہر عباسی اور دیگر عہدیداران و ممبران شامل تھے۔

(جاری ہے)

وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ شعبہ معیشت کی ترقی میں کلیدی کردارادا کرتا ہے لہذا حکومت اس شعبے پر عائد بھاری ٹیکسوں پر نظرثانی کرے تاکہ یہ شعبہ مشکلات سے نکل کر ملکی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ صنعت و تجارت کی ترقی، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے، غربت کو کم کرنے اور معیشت کے بہتر فروغ میں ریئل اسٹیٹ کا شعبہ اہم کردار ادا کرتا ہے لیکن بجٹ 2018-19میں پراپرٹی شعبے کو کوئی خاص ریلیف نہیں دیا گیا جس سے یہ شعبہ مشکلات کا شکار ہے۔ شیخ عامر وحید نے کہا کہ پاکستان میں سیمنٹ، سٹیل اور بلڈنگ میٹریل سمیت تقریبا 250صنعتوں کا کاروبار رئیل اسٹیٹ شعبے سے وابستہ ہے لیکن بھاری ٹیکسوں اور قیمتوں کے تعین کے نئے طریقہ کار نے اس شعبے سے منسلک تمام صنعتوں کا کاروبار متاثرکیا ہے جس وجہ سے بہت سے لوگوں نے اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چھوڑ دی ہے جو معیشت کیلئے نقصان دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ شعبے سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے اور اگر اس شعبے کی مشکلات کم کرنے کی طرف فوری توجہ نہ دی گئی تو ملک میں بے روزگاری کو مزید فروغ ملے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس شعبے پر عائد بھاری ٹیکسوں پر نظرثانی کرے اور اس شعبے کے مسائل کو ترجیح بنیادوںپر حل کرنے کی کوشش کرے تا کہ یہ شعبہ بہتر ترقی کر سکے اور معیشت کو مضبوط کرنے میں اپنا فعال کردار ادا کر سکے۔

انہوں نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ چیمبر رئیل اسٹیٹ شعبے کے مسائل حل کرانے میں ایسوسی ایشن کے ساتھ ہر ممکن کوشش کرے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر سردار طاہر نے کہا کہ حکومت نے بجٹ 2018-19میں نان فائلرز کیلئے پچاس لاکھ سے زائد پراپرٹی خریدنے پر پابندی عائد کر دی ہے جس سے اس شعبے کی کاروباری سرگرمیوں کو بہت نقصان پہنچا ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ نان فائلرز کیلئے ٹیکس میں کچھ اضافہ کر کے ان پر موجودہ پابندی ختم کی جائے۔

انہوں نے ایف بی آر سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ رئیل اسٹیٹ شعبے کیلئے ٹیکسوں پر نظرثانی کرے تا کہ یہ شعبہ سرمایہ کاری کے فروغ اور معیشت کو مستحکم کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکے ۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی شعبے کو اس وقت سی ڈی اے سے بہت سی شکایات ہیں کیونکہ سی ڈی اے مسائل کو حل کرنے میں تعاون نہیں کر رہی لہذا سی ڈی اے کو چاہیے کہ وہ ریئل اسٹیٹ سمیت تاجر برادری کو درپیش مسائل کو فوری حل کرنے کی کوشش کرے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید ملک، اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل چوہدری زاہد رفیق، گروپ لیڈر عابد خان، فائونڈر گروپ کے چیئرمین زبیر احمد ملک، چیمبر کے سابق صدر محمد اعجاز عباسی، خالد چوہدری، مسرت اعجاز خان، وحید اختر، چوہدری ندیم الدین، دلدار عباسی، رانا ارشداور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور حکومت ، ایف بی آر، سی ڈی اے اور ہائوسنگ فائونڈیشن سے رئیل اسٹیٹ شعبے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔۔۔۔اعجاز خان