اٹک،الیکشن کمیشن کی ناقص پالیسی، انتخابات کی کوریج کیلئے ضلع کے بعض ورکنگ فعال صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ سے محروم ر کھے جانے کا انکشاف

حقیقی صحافیوں کی بجائے فرضی صحافیوں کے نام لسٹ میں شامل، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر شہزاد نیاز بھی بے بس

پیر 23 جولائی 2018 20:24

اٹک،الیکشن کمیشن کی ناقص پالیسی، انتخابات کی کوریج کیلئے ضلع کے بعض ..
اٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2018ء) الیکشن کمیشن کی ناقص پالیسی، 2018 کے انتخابات کی کوریج کیلئے ضلع اٹک کے بعض ورکنگ فعال صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ سے محروم ر کھے جانے کا انکشاف، حقیقی صحافیوں کی بجائے فرضی صحافیوں کے نام لسٹ میں شامل، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر شہزاد نیاز بھی بے بس، ضلع اٹک کے معروف سینئر صحافی نثار علی خان سمیت دیگر صحافیوں کو بھی الیکشن کوریج سے دور رکھنے کیلئے ایکریڈیشن کارڈ نہیں دیا گیا، تفصیلات کے مطابق الیکشن کی شفافیت کے حوالہ سے ہر الیکشن میں آبزرورز اور فعال ورکنگ صحافیوں کو کارڈ جاری کئے جاتے ہیں تاکہ صحافی آنکھوں دیکھا حال بیان کر سکیں، موجودہ الیکشن کی شفافیت کے حوالہ سے پہلے ہی انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں، الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ضلع اٹک کے صحافیوں سے ڈسٹرکٹ آفیسر اٹک شہزاد نیاز کی وساطت سے درخواستیں مانگی گئیں جنہوں نے اپنے لیٹر کے ساتھ فائنل لسٹ DRO اٹک سہیل اکرام کو بھیجی تاہم معلوم ہوا ہے کہ حضرو سے تعلق رکھنے والے ضلع کے مشہور صحافی نثار علی خان سمیت دیگر کچھ فعال صحافیوں کے نام ڈی آر او کی فائنل لسٹ میں شامل نہیں ہیں جبکہ مبینہ طور پر ایکریڈیشن کارڈز کیلئے فائنل کی گئی لسٹ میں ایسے نام بھی شامل ہیں جن کا صحافت سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے، ضلع اٹک کے فعال صحافیوں کا کہنا ہے کہ جہاں ملک میں پہلے ہی الیکشن شفافیت پر سوال اٹھ رہے ہیں ایسے میں اگر انہیں کارڈ جاری نہ کئے گئے تو الیکشن کی شفافیت پر مزید سوال اٹھیں گے، انہوں نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سہیل اکرام سے مطالبہ کیا کہ وہ ہر تحصیل کے ورکنگ صحافیوں کو سپیشل برانچ سے تصدیق کرائیں تو انہیں معلوم ہو جائے گا کون حقیقی ورکنگ فعال صحافی ہے اور کس کو غلط ایکریڈیشن کارڈ جاری کئے جارہے ہیں بصورت دیگر محروم رہ جانے والے صحافی ڈی آر او کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے، صحافیوں نے چیف کمشنر الیکشن کمیشن سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ضلع اٹک کی اس صورتحال پر فوری نوٹس لیں، اس حوالہ سے شہزاد نیاز خود سینئر صحافی نثار علی خان کے ساتھ ڈی آر او اٹک کے سپرٹنڈنٹ حاجی سعید کے پاس گئے مگر انہوں نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ ساری لسٹ خود ڈی آر او صاحب نے فائنل کی ہے اس ساری صورتحال میں ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر شہزاد نیاز مکمل بے بس نظر آئے، ان کا کہنا تھا کہ میری طرف سے نام فائنل ہونے کے باجود نکال دیئے گئے جو کہ حقیقی صحافیوں کے ساتھ زیادتی ہے ۔