ْ 25جولائی کو عوام اپنے فیصلہ کن ’’ووٹ‘‘ کے ذریعے کرپشن اور ’’برادری ازم ‘‘کے بت کو پاش پاش کردیں گے ،
ماضی کے بے اختیار اقتدار کے سورج کے غروب کادن ہوگاکیونکہ 27 جولائی کو ویسے بھی اس صدی کا ایک بڑا چاند گرہین متوقع ہے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد کا عوامی اجتماعات سے خطاب
پیر 23 جولائی 2018 22:00
(جاری ہے)
ان اجتماعات سے پی بی 32کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری، پی بی 31کے امیدوار میر اسحاق ذاکر شاہوانی، پی بی 30کے امیدوار مولوی حکیم محمد عیسیٰ، مولانا علی محمد، مولانا حسین احمد شرودی، قاری انوار الحق حقانی، حافظ منیر احمد ایڈوکیٹ، سردار احمد خان شاہوانی، حافظ زبیر احمد، سردار اسد خان شاہوانی، حافظ خلیل احمد سارنگزئی ، مولانا محمد طاہر توحیدی نے بھی خطاب کیا، حافظ حسین احمد نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو ستر سال سے پسماندگی سیاسی اور معاشی طور پر بدحالی سے دو چار کرنے والے عناصر ایک بار پھر اپنے ناجائز کمائی گئی دولت کے بل بوتے ، قومیت، برادری اور مفادات کی لالچ دھونس اور دھاندلی کے تمام حربے استعمال کررہے ہیں جبکہ گذشتہ پانچ سالوں میں قومیت اور عصبیت کے ذریعہ اور خلائی مخلوق کی بیساکیوں کے ذریعہ خلائی مخلوق یعنی عوام پر مسلط ہونے والے اب نوشتہ دیوار پڑھ چکے ہیں ، کل ایک ’’خٹک‘‘ کی انگلی پکڑ کر اپنے پورے خاندان کو ’’اقتدار محل‘‘میں پہنچانے والے اب انتخابات سے بائیکاٹ کی دھمکی دے رہے ہیں حالانکہ اب عوام نے خود ان کے اقتدار کا بسترگول کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچ اور پٹھان کو لڑا کر اپنی سیاسی دوکانداری چمکانے والے ایک بار پھر بلوچ اور پٹھان کے درمیان منافرت پھیلانے میں مصروف ہیں ، آج انتخابی مہم میں پشتون علاقوں میں عوام کو جمعیت کے بلوچ نمائندوں کو ووٹ نہ دینے کی تلقین کرنے والے عناصر پشتون کے نام پر پشتونوں سے ووٹ لے کر ممبر صوبائی اسمبلی بننے والوں نے صوبائی اسمبلی میں کیا وزیر اعلیٰ کے لیے ڈاکٹر عبدالمالک اچکزئی اور پھر نواب ثناء اللہ کاکڑ کو وزارت اعلیٰ کا ووٹ نہیں دیا، جب مفادات بھائی کے لیے گورنر شپ اور تمام خاندان کے لیے مناصب و عہدوں کا مسئلہ ہو تو میاں نواز شریف بھی خاندانی پشتون قرار پاتے ہیں حالانکہ چند سال قبل قندہاری بازار میں سیاہ جھنڈوں سے نواز شریف مردہ باد کے نعرے لگانے والے یہی حضرات تھے ، حافظ حسین احمد نے کہا کہ نگران سیٹ اپ کے بعد گورنر بلوچستان کی حیثیت سے ایک پارٹی رہنما کی موجودگی اور گورنر ہاؤس کو ایک قوم پرست پارٹی کے ’’الیکشن سیل‘‘میں تبدیلی نے نگران سیٹ اپ کو بری طریقہ سے ’’اپ سیٹ‘‘ کیا ہے اور عملاً نگرانوں کی نگرانی گورنر ہاؤس میں ناکام رہی ہے۔
مزید قومی خبریں
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعظم کے تاجروں سے خطاب کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تذکرہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.