Live Updates

عام انتخابات 2018ء کی انتخابی مہم اختتام پذیر ہو گئی، انتخابی مہم 23 روز تک جاری رہی، اس دوران مستونگ، پشاور اور ڈی آئی خان میں دہشت گردی کے واقعات میں سینکڑوں انسانی جانیں ضائع ہوئیں، تین امیدوار بھی ان دھماکوں کی نذر ہوئے

منگل 24 جولائی 2018 01:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2018ء) عام انتخابات 2018ء کی انتخابی مہم اختتام پذیر ہو گئی، انتخابی مہم 23 روز تک جاری رہی، اس دوران مستونگ، پشاور اور ڈی آئی خان میں دہشت گردی کے واقعات میں سینکڑوں انسانی جانیں ضائع ہوئیں، تین امیدوار بھی ان دھماکوں کی نذر ہوئے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے شیڈول کے مطابق عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی جانب سے 48 گھنٹے قبل اپنی انتخابی مہم کا اختتام لازمی قرار دیا گیا تھا جو پیر اور منگل کی درمیانی شب رات 12 بجے اختتام پذیر ہوئی۔

انتخابی قانون 2017ء کے مطابق مہم ختم ہونے کے بعد کسی امیدوار یا سیاسی جماعت کی جانب سے کوئی انتخابی جلسہ، کارنر میٹنگ یا اجتماع کرنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دو سال قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کیلئے 23 دن دیئے گئے جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں زیادہ تھے۔ انتخابی مہم کے دوران تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے ملک بھر میں عوامی اجتماعات سے خطاب کیا۔

انتخابی مہم کے آخری روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے لاہور کے مختلف مقامات پر انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ڈیرہ غازی خان میں جلسوں سے خطاب کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے آبائی حلقہ لاڑکانہ سمیت سندھ کے مختلف مقامات پر جلسوں سے خطاب کیا۔ متحدہ مجلس عمل، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کی جانب سے بھی انتخابی مہم کے آخری روز عوامی اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔

انتخابی مہم کے دوران پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران خود کش حملہ میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے امیدوار ہارون بلور سمیت درجنوں افراد شہید ہو گئے۔ مستونگ میں خود کش حملہ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی سمیت سینکڑوں افراد شہید ہوئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اکرام الله گنڈا پور سمیت کئی افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھے۔

ان حلقوں میں انتخابات ملتوی کر دیئے گئے۔ اس کے علاوہ فیصل آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 102 سے امیدوار کی خود کشی کی وجہ سے یہاں پر انتخاب ملتوی کر دیا گیا جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 میں پولنگ سے محض تین روز قبل مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حنیف عباسی کی گرفتاری پر یہاں پر بھی انتخاب ملتوی کر دیا گیا۔ انتخابی مہم کے دوران ہی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار مریم نواز شریف جبکہ این اے 16 مانسہرہ تورغر سے کیپٹن صفدر نااہل ہو گئے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات