ٹرمپ کا اپنے ناقدین کی سکیورٹی کلیرنس ختم کرنے کا فیصلہ

منگل 24 جولائی 2018 11:20

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جان برینن اور اوباما دور کی انتظامیہ میں شامل بعض ناقدین کی سکیورٹی کلیرینس واپس لینے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس نے اس سلسلے میں انٹیلی جنس، قانون فافذ کرنے والے ادارے اور قومی سلامتی کے سابق سربراہان کے نام جاری کئے ہیں۔

پریس سیکرٹری سارہ سینڈرز کا کہنا تھا کہ ان افراد نے اپنے ملازمتوں سے سیاسی فائدے اٹھائے اور صدر ٹرمپ کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ سارہ سینڈرز نے جن افراد کے نام لیے ہیں ان میں سابق ایف بی آئی ڈائریکٹرجیمز کومی ، اینڈریو مک کیب، سابق ڈاریکٹر قومی انٹیلیجنسجیمز کلپر، سابق مشیر قومی سلامتی سوزن رائس اورسابق ڈائریکٹر قومی سلامتی ایجنسی مائیکل ہیڈن شامل ہیں۔

(جاری ہے)

امریکا میں سکیورٹی کلیرنس کے حامل افراد کو ملک کے تمام خفیہ دستاویزات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔پریس سیکرٹری کے مطابق صدر ٹرمپ کو یہ بات پسند نہیں کہ لوگ ایسے عہدوں اور محکموں کا سیاسی استمعال کریں جنہیں غیر سیاسی ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کلیرنس کی موجودگی ان افراد کے الزامات کو بغیر شواہد کے ایک نامناسب قانونی حیثیت دے دیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر پر الزام لگانا بغاوت کے مترادف ہے اور خاص طور پر جب آپ کے ہاتھ میں قوم کے گہرے اور حساس راز ہوں۔ اور یہ چیزیں صدر ٹرمپ کو کافی پریشان کر رہی ہیں۔