سعودی شہریوں کو انڈونیشیا کے ایک ہوٹل میں قیام سے خبردار کر دیا گیا

ہوٹل کے کمروں سے براہ راست اور لاکرز سے بالواسطہ چوریوں کی کثیر اطلاعات موصول ہوئی ہیں،سعودی سفیر

منگل 24 جولائی 2018 12:49

سعودی شہریوں کو انڈونیشیا کے ایک ہوٹل میں قیام سے خبردار کر دیا گیا
جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2018ء) انڈونیشیا میں سعودی عرب کے سفیر ڈاکٹر اسامہ الشعیبی نے اپنے ہم وطن سعودی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جکارتہ شہر میں واقع ہوٹل میں قیام سے گریز کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹوئیٹر پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر جاری تنبیہ میں سعودی سفیر نے بتایا کہ ہوٹل کے کمروں سے براہ راست اور لاکرز سے بالواسطہ چوریوں کی کثیر اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر الشعیبی کے مطابق سعودی شہری انڈونیشیا میں سیاحت کو پسند کرتے ہیں۔ نوجوان اور خاندانوں سمیت ہر عمر کے افراد یہاں آتے ہیں۔ رواں برس انڈونیشا کے لیے سعودی سیاحوں کی تعداد کا اندازہ 1.66 لاکھ ہے جب کہ گزشتہ برسوں کے دوران یہ تعداد 2.4 لاکھ کے قریب ہوتی تھی۔ ماضی میں سعودی سیاح جکارتہ اور یہاں کے پہاڑی علاقے آیا کرتا تھا جب کہ اب وہ بالی جیسے دیگر مقامات کا رخ کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ سعودی سیاح اب رشوت، بلیک میلنگ اور چوریوں کے حوالے سے چوکنّا ہو چکا ہے اور انڈونیشیا میں سعودی سفارت خانہ سعودی سیاحوں کے تمام امور کا جائزہ لے رہا ہے ۔ سفارت خانے میں چوبیس گھنٹے کی بنیاد پر سعودی شہریوں کی شکایات وصول کی جا رہی ہیں۔مذکورہ ہوٹل کے حوالے سے سعودی سفیر کا کہناتھا کہ وہ ان شکایات کے درست ہونے کی خود تحقیق کر رہے ہیں۔

اس ہوٹل کے بارے میں چوری سے متعلق کافی شکایات آ چکی ہیں جو کہ ایک ناقابل قبول امر ہے۔ اس حوالے سے متنبہ کرنا ناگزیر تھا تا کہ سیاح یہاں کا رخ نہ کریں اور ہوٹل انتظامیہ بھی یہ جان لے کہ اس طرح وہ اپنے صارفین کو کھو دیں گے۔ اب تک مجھے 5 سے زیادہ شکایات مل چکی ہیں جو اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ بات درست ہے اور چوروں اور ہوٹل انتظامیہ کے درمیان کوئی تعلق موجود ہے۔