عجمان: خوبرو عورتوں کا رسیا گرفتار

ملزم خواتین سے بیاہ رچا کر جی بھر جانے کے بعد اُنہیں بے سہارا چھوڑ دیتا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 24 جولائی 2018 17:55

عجمان: خوبرو عورتوں کا رسیا گرفتار
عجمان( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 جُولائی 2018) پولیس نے ایک خاوند کو اپنی بیوی کو مسلسل چار دِن تک بھوکا پیاسا رکھنے اور بدترین تشدد کا نشانہ بنانے پر گرفتار کر لیا ہے۔ تشدد سے متاثرہ خاتون نے طلاق کا مطالبہ کر دیا ہے۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے آبائی وطن میں مقیم تھی جس دوران اُس نے ملازمت کے حصول کے لیے کئی کمپنیوں میں آن لائن درخواستیں دے رکھی تھیں۔

ایک روز متحدہ عرب امارات میں مقیم شخص نے اُس کی آن لائن درخواست کے ساتھ منسلک پاسپورٹ سائز تصویر دیکھی تو اُس پر فریفتہ ہو کررابطہ کر لیا۔ تین روز تک مذکورہ شخص اُسے اپنی محبت کا یقین دلاتا رہا اور پھر آفر دے ڈالی کہ میں اُس سے شادی کر لوں اور ساتھ ہی ساتھ اُس کی کمپنی میں ملازمت بھی اختیار کروں جس کے لیے مجھے باقاعدہ تنخواہ دی جائے گی۔

(جاری ہے)

میرے راضی ہونے کے بعد ہماری شادی ہو گئی اور یوں میں متحدہ عرب امارات مقیم ہو گئی۔ اگرچہ میں اپنے خاوند کے ساتھ بزنس میٹنگوں میں حصّہ لیتی‘ مگر اُس نے گزشتہ چار سالوں کے دوران تنخواہ دینے کا وعدہ کبھی وفا نہ کیا۔ کچھ عرصہ قبل اس نے مجھے کورا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ میری ملازمت کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کر رہا ‘ اس لیے اب مجھے اپنے لیے کسی اور ٹھکانے کا بندوبست کر لینا چاہیے۔

اس کے بعد اس نے مجھے مسلسل چار دِن تک کھانا نہ دِیا۔ بھُوک سے بے بس ہومیں اس کے دفتر گئی اور کھانے کے لیے رقم کا مطالبہ کیا۔ جس پر وہ اچانک غضبناک ہو کر مجھ پر حملہ آور ہو گیا‘ مجھے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتا رہا اور میرے ہاتھ کی اُنگلیاں توڑ ڈالیں۔ میں زخمی حالت میں ہسپتال لے جائی گئی جہاں میں نے پولیس سے رابطہ کر کے اس وحشیانہ حرکت کے بارے میں آگاہ کیا۔

پولیس نے میرا کیس حمایہ فاؤنڈیشن فار وومن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن کو منتقل کر دیا۔ازدواجی معاملات میں سُدھار کی غرض سے فاؤنڈیشن نے متعدد بار خاوند سے رابطہ کیا مگر وہ اپنے کیے پر پشیمان ہونے کی بجائے ہٹ دھرمی سے پیش آتا رہا۔ آخر کار خوش اسلوبی سے معاملہ حل ہونے میں ناکامی پر پولیس نے ملزم کو تشدد کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ تفتیش کے دوران ظاہر ہوا کہ خاتون ملزم کی پہلی بیوی نہیں تھی ‘ وہ اس سے پیشتر بھی کئی خواتین کو اپنی محبت کے جال میں پھانستا اور جی بھر جانے پر اُنہیں بے آسرا و بے مدد گار چھوڑتا رہا ہے۔ کریمنل کورٹ نے اس مقدمے کی سماعت شروع کر دی ہے۔