عام انتخابات کیلئے صوبہ میں کل 47473پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ، 6000حساس قرار،سکیورٹی کے عملے کا پولنگ کے عمل سے کوئی تعلق نہیں ہو گا، میڈیا سے متعلق افراد کو کیمرہ اور موبائل فون پولنگ سٹیشن کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی، نگران صوبائی وزیر داخلہ

نواز شریف کو جیل میں ایئرکنڈیشن مہیا کردیا گیا ، گھر سے کھانا منگوانے کی اجازت بھی دیدی گئی ،مسلم لیگ ن کی قیادت کی جانب سے کیا جانے والا پروپیگنڈہ بالکل غلط ہے کہ نواز شریف کو جیل میں پہلی رات زمین پر سلایا گیا،صوبائی وزراء

منگل 24 جولائی 2018 20:49

عام انتخابات کیلئے صوبہ میں کل 47473پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ، 6000حساس ..
لاہور۔24جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2018ء) نگران صوبائی وزیر داخلہ شوکت جاوید نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2018ء کیلئے صوبہ میں کل 47473 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جن میں سے 6000 حساس قرار دئیے گئے ہیں، ہر پولنگ سٹیشن پر چار چار فوجی جوان تعینات کئے گئے ہیں جن میں سے دو پولنگ سٹیشن کے اندر اور دو باہر فرائض سرانجام دیں گے، حساس پولنگ سٹیشنز پر 5سی6سپاہی تعینات کئے جائیں گے، سکیورٹی کے عملے کا پولنگ کے عمل سے کوئی تعلق نہیں ہو گا ، وہ صرف پولنگ کے سامان اور عوام کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کریںگے، مجسٹریٹ کے زیادہ تر اختیارات پریزائیڈنگ آفیسرز کے پاس ہوںگے ، انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کے مطابق میڈیا سے متعلق افراد کو کیمرہ اور موبائل فون پولنگ سٹیشن کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی ، صحافی 10منٹ سے زیادہ پولنگ سٹیشن میں نہیں ٹھہر سکیں گے،وہ منگل کے روز نگران صوبائی وزیر قانون ضیاء حیدر رضوی اور نگران صوبائی وزیر اطلاعات وقاص احمد ریاض کے ہمراہ محکمہ تعلقات عامہ پنجاب میںمشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے،صوبائی وزراء کا صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہنا تھا کہ پمز کے مقرر کردہ میڈیکل بورڈز کے مطابق نواز شریف کی ابتدائی رپورٹس کلیئر ہیں تاہم سابق وزیر اعلیٰ کے مطالبہ پر جیل سے منتقلی پر غور کیا جا رہا ہے جس کا فیصلہ میڈیکل بورڈ کی تفصیلی رپورٹس اور ڈاکٹر ز کی تجویز کے مطابق قانونی تقاضوں کی روشنی میں کیا جائے گا ،سابق وزیر اعظم کو جیل میں ایئرکنڈیشن مہیا کردیا گیا ہے ، اُنھیں گھر سے ڈاکٹرز کا تجویز کردہ کھانا منگوانے کی اجازت بھی دیدی گئی ہے، صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے پنجاب حکومت کی غیرجانبداری پر لگائے جانے والے الزامات ان کی انتخابی مہم کی ضرورت ہیں، اگر الزامات لگانے والی جماعتیں اپنے دعوئوں میں سچی ہوتیں تو سڑکوں کی بجائے عدالتوں کا رخ کرتیں،انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے الزامات کا جواب ان کے انداز میں دیتے تو ہمارے پاس بھی بتانے کے لیے بہت کچھ تھا، پہلے اپنی حدود سے تجاوز کیا نہ اب کریں گے، صوبائی وزیر نے توقع ظاہر کی کہ نگران حکومت کے جانے کے بعد میڈیا خودان کا دفاع کرے گا،صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت احمد وقاص ریاض نے صحافیوں سے ضابطہ اخلاق کی بابندی کی درخواست کی اوربتایا کہ کوریج کے لیے میڈیا کو خصوصی کارڈز الیکشن کمیشن اور پی آئی ڈی کی جانب سے جاری کئے جا رہے ہیں، صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزراء نے کہاکہ مسلم لیگ نون کی قیادت کی جانب سے کیا جانے والا یہ پروپیگنڈہ بالکل غلط ہے کہ نواز شریف کو جیل میں پہلی رات زمین پر سلایا گیا، کمرے میں سامان کی ریلیز کے لیے ضروری کاغذی کارروائی کے دوران سابق وزیر اعظم نے اپنی مرضی سے میٹرس پر رات گزاری جبکہ اُنھیں بیڈ مہیا کر دیا گیا تھا،نگران صوبائی حکومت نے پچھلے تمام دورانیہ میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے 832ایف آئی آرز درج کیں جن میں سے 199نون لیگ کے ورکز کے خلاف، 192تحریک انصاف، 23پاکستان پیپلز پارٹی ، 10ایم ایم اے اور 195آزاد اُمیدواروں کے خلاف درج کی گئیں ، نون لیگ کے 205ورکرز گرفتار ہوئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے 145ورکرز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، ایف آئی آر شدہ تمام کارکن رہا کئے جا چکے ہیں جبکہ چند ایک سے متعلق کارروائی جاری ہے، نون لیگ اور دیگر پارٹیوں کے کارکنان کی گرفتاریوں میں تعداد کا جو فرق نظر آرہا ہے وہ نواز شریف کے استقبال کیلئے بغیر اجازت نکالی گئی ریلی کا نتیجہ ہے نہ کہ نگران حکومت کی جانبداری، آخر میں تینوں صوبائی وزراء نے عام انتخابات میںپولنگ کے عمل کے دوران بروقت اطلاعات کی فراہمی اور نتائج کی نگرانی کے لیے محکمہ تعلقات عامہ میں قائم کردہ میڈیا سٹی کا افتتاح کیا، صوبائی وزیر قانون نے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز نبیلہ غضنفر کو میڈیا سٹی کے قیام اور ادارے کی شاندار کارکردگی پر مبارکباد پیش کی، انہوں نے کہا کہ ڈی جی پی آر اور ان کی ساری ٹیم نے پورے دورانیہ میں نگران حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کیااور میڈیا کے ساتھ ان کا تعلق جوڑے رکھا۔