عام انتخابات، کراچی کے 6 اضلاع میں مجموعی طور پر پولنگ پرامن رہی

بدھ 25 جولائی 2018 20:30

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2018ء) الیکشن 2018ء کے عام انتخابات میں کراچی کے 6 اضلاع میں مجموعی طور پر صبح سے پولنگ کا عمل پرامن رہا جبکہ پولنگ اسٹیشنوں میں مرد اور خواتین ووٹرز کی ابتدائی تین گھنٹوں میں کم تعداد دیکھنے میں آئی تاہم دوسرے پہر میں آہستہ آہستہ پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا جس کے باعث بعض اسٹیشنوں میں لمبی لمبی قطاریں دیکھنے میں آئیں۔

ضلع ملیر میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 237 اور پی ایس 90, 89 میں گورنمنٹ بوائز ملیر ماڈل ٹاؤن II کے پولنگ بوتھ میں صبح آٹھ بجے سے گیارہ بجے تک کے درمیان خواتین کے ایک بوتھ میں 10 قومی اور 10 صوبائی اسمبلیوں کے ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ دوسرے خواتین بوتھ میں 6 قومی اور 6 صوبائی اسمبلی کے ووٹ کاسٹ ہوئے۔

(جاری ہے)

اسی طرح مردوں کے بوتھ قومی اور صوبائی اسمبلی کے 47,47 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔

اس موقع پر پولنگ اسٹیشن کے باہر پرامن ماحول میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان اپنے اپنے ووٹرز کی پرچیاں کاٹ رہے تھے کہیں بھی کسی قسم کی کوئی بدمزگی دیکھنے میں نہیں آئی۔ اسی طرح بوائز پرائمری سکول غازی بروہی گوٹھ میں مردوں کے دو بوتھ میں 28 قومی اسمبلی اور 28 صوبائی اسمبلی کے ووٹ کاسٹ ہوئے، دوسرے بوتھ میں 60 قومی اور 60 صوبائی اسمبلی کے ووٹ کاسٹ ہوئے اس بوتھ میں ایک بیلٹ پیپر بک نمبر16042 میں 13 نمبرووٹ نہیں تھا جس کی نشاندہی موقع پر موجود پریزائڈنگ آفیسر کوکر دی گئی ۔

این اے 237 اور پی ایس 89 کے پرنس علی بوائز سیکنڈری اسکول ملیرIII, II میں ابتدائی تین گھنٹوں میں مردوں کے بوتھ میں 100 قومی اور 100 صوبائی اسمبلی کے ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ خواتین کے بوتھ میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 62,62 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ قومی اسمبلی حلقہ 246 جہاں سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الیکشن لڑ رہے ہیں میں ابتدائی چار گھنٹوں میں پولنگ سست روی سے ہو رہی تھی تاہم دوپہر دو بجے کے بعد ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشنوں میں دیکھنے میں آئی۔