شمالی وزیرستان ،آزاد امیداوارجاویدا قبال کا الیکشن کمشنر سے این اے 48شمالی وزیرستان کے انتخابات کے تحقیقات کا مطالبہ

راتوں رات ووٹر لسٹوں میں درو بدل کی وجہ سے سپورٹرز مختلف پولنگ سٹیشنز کے چکر کاٹتے رہے،محسن داوڑ

جمعرات 26 جولائی 2018 00:07

اسلام آباد/میرانشاہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جولائی2018ء) شمالی وزیرستان این اے 48سے آزاد امیدوار جاوید اقبال وزیرنے چیف الیکشن کمشنر سے شمالی وزیرستان میں ہونے والے انتخابات کا سیکشن 9کے تحت تحقیقات کامطالبہ کیا ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید اقبال وزیر نے کہا کہ ان کے پولنگ ایجنٹس کو دوران ڈیوٹی تنگ کیا گیا اور جب کوئی سپورٹر ووٹ کاسٹ کرنے پولنگ سٹیشن پر پہنچ جاتا تھا تو ان کو پولنگ سٹیشن میں جانے نہیں دیا جاتاتھا ۔

انہوں نے کہا کہ مرسی خیل میں ڈیڑھ بجے جبکہ تحصیل شیوہ میں دن ساڑے بارہ بجے پولنگ شروع ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت حق میں باقاعدہ انتظامیہ کے زیر نگرانی دھاندلی کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ رزمک میں خواتین کی پولنگ سٹیشنز پر مرد وں کا عملہ تعینات کیا گیا تھا اور وہ ٹھپیلگارہے تھے جس کے ویڈیو ز موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سے سیکشن 9کے تحت تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔

اس سے قبل شمالی وزیرستان سے آزاد امیدوار محسن داوڑ نے اپنے ویڈیو پیغام میں ووٹر لسٹوں میں ردبدل کی شکایات کرتے ہوئے کہا کہ ووٹر لسٹوں میں درو بدل کی وجہ سے ان کے سپورٹرز مختلف پولنگ سٹیشنز کے چکر کاٹ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رات کے وقت ساری لسٹیں تبدیل کی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پولنگ سٹیشنز پر عملہ ادھے سے کم ہے جس کی وجہ سے جس پولنگ سٹیشن میں 8بوتھ لگانے تھے وہاں ابھی دو لگائے گئے ہیںجس کی وجہ سے ووٹ کاسٹ کرنے کی شرح انتہائی کم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خود میرے علاقے کی پولنگ سٹیشن کا یہ حال ہے کہ پانچ گھنٹے گزر گئے اورصرف 32ووٹ ڈالے گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میرانشاہ تحصیل بلڈنگ میں زنانہ پولنگ سٹیشن قائمکیا گیا جس کے لئے دوکلومیٹردو ر خواتین کو جاکر ووٹ پول کرنا پڑتا ہے ۔۔