پی ٹی آئی آزاد امیدواروں سے مل کر پنجاب میں حکومت بنا سکتی ہے‘خرم نواز گنڈاپور

جمعہ 27 جولائی 2018 16:52

پی ٹی آئی آزاد امیدواروں سے مل کر پنجاب میں حکومت بنا سکتی ہے‘خرم ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پنجاب میں کسی ایک جماعت کو تنہا حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں ملا، کوئی بھی جماعت آزاد امیدواروں اور دیگر چھوٹی جماعتوں کو ساتھ ملا کر حکومت بنا سکتی ہے،پنجاب میں پی ٹی آئی کو حکومت بنانی چاہیے، 10سال پنجاب پر بلاشرکت غیرے راج کرنے والے اب مزید کیا چاہتے ہیں ۔

سیکرٹری جنرل نے حمزہ شہباز شریف کی طرف سے حکومت بنانے کے اخلاقی حق پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ دوسری جماعتوں کے مینڈیٹ کو چوری کرنے کے کلچر کے بانی نواز شریف اور شہباز شریف ہیں ،ن لیگ چھانگا مانگا کے واقعات سے جان نہیں چھڑا سکتی ۔2008 ء میں شہباز شریف نے ق لیگ کے اندر 42 رکنی فارورڈ بلاک بنا کر پنجاب میں ناجائز حکومت قائم کی تھی،حمزہ شہباز کن اخلاقی، جمہوری اقدار اور روایات کی بات کرتے ہیں ق لیگ کے اندر فارورڈ بلاک بنانے کی ذمہ داری خواجہ احمد حسان کو دی گئی تھی اور میاں عطاء محمد مانیکا کو اس فارورڈ بلاک کا سربراہ بنایا گیا تھا، یہ بھی جمہوری تاریخ کا ایک سیاہ واقعہ ہے کہ 2008 ء کی پنجاب اسمبلی میں ایک سال تک اسی حمزہ شہباز شریف کے والد میاں شہباز شریف نے اپوزیشن لیڈر کا تقرر نہیں ہونے دیا تھاحالانکہ ق لیگ نے سپیکر کے چیمبر میں اکثریت بھی ثابت کر دی تھی اس کے باوجود شہباز شریف کہتے تھے اپوزیشن لیڈر اکثریتی فارورڈ بلاک کا حق ہے جبکہ فارورڈ بلاک والے کہتے تھے ہم اپوزیشن کاٹنے کیلئے فارورڈ بلاک کا حصہ نہیں بنے ، اس پر مجبوراً اس وقت چودھری ظہیر الدین خاں کو اپوزیشن لیڈر مقررکرنا پڑا، انہوں نے کہا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دھاندلی اور مینڈیٹ کو چرانے کی منفی روش کو شریف خاندان نے ملکی سیاست میں داخل کیا، اب وہ چیخیں مارنے کی بجائے ہمت اور حوصلے سے سب کچھ برداشت کریں، ان کے ساتھ تو کچھ بھی غیر قانونی یا غیر جمہوری نہیں ہورہا، انہوں نے کہا کہ ہارنے کے بعد بھی ان کے تکبر ،غرور اورسازشی طور طریقوں میں رتی برابر فرق نہیں آیا،کبھی وہ خلائی مخلوق کی بات کر کے فوج کو ہدف تنقید بناتے ہیں کبھی اپنی کرپشن پر عدلیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں اور کبھی اپنی کھلی ہارپر الیکشن کمیشن پر انگلی اٹھاتے ہیں۔

(جاری ہے)

شریف برادران کو ملکی اداروں کو بدنام کرنے کی اب اجازت نہیں ملنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو پنجاب میں صرف اس لیے اقتدار چاہیے تاکہ 10سال کی لوٹ مار کے محاسبے ،54 دو نمبر کمپنیوں کی لوٹ مار کے مقدمات اور سانحہ ماڈل ٹائون کیس کی غیر جانبدار ازسرنوتفتیش سے بچ سکیں لیکن اب وہ نہیں بچ سکیں گے ۔