وسائل کی کمی کے باعث ملک میں کھیلیں ترقی نہیں کررہی ،سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے، سیدابو احمد عاکف

جمعہ 27 جولائی 2018 19:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2018ء) پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل سید ابواحمد عاکف نے کہا ہے کہ وسائل کی کمی کے باعث ملک میں کھیلیں ترقی نہیں کررہی حالانکہ بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اورسہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے،گذشتہ روز پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں اپنی ٹینس کی تربیت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آج 35 برس بعد ٹینس کے میدان میں دوبارہ اترا ہوں اور روزانہ ایک گھنٹہ تربیت کروں گا اس موقع پر موجود پاکستان سپورٹس بورڈ کے ٹینس کوچ راشد محمود نے کہا کہ سید ابو احمد عاکف 35 برس بعد ابھی کھیل رہے ہیں اور جلد دو چار روز میں خامیوں پر قابو پا لیں گے، سید ابو احمد عاکف جو کہ موجودہ کیبنٹ سیکرٹری بھی ہیں نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی کے باعث کھیل ترقی نہیں کر رہے ہیں حالانکہ ملک میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اور ادارے کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ سپانسر اور سہولیات فراہم کریں تاکہ ملک میں کھیلوں کی بحالی ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد سے بھی کھیلوں کو فروغ حاصل ہوگا انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں اس وقت سب سے زیادہ پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا میں جونیئر سطح پر ٹینس کے ٹورنامنٹس کا انعقاد ہو رہا ہے اور اس سے کافی نیا ٹیلنٹ سامنے آ رہا ہے، ٹینس کا کھیل 210 ممالک میں کھیلا جا رہا ہے اور ملٹی کمپنیوں کو بھی چاہئے کہ کرکٹ اور ہاکی کی طرح ٹینس کے کھیل کی ترقی کے لئے بھر پور کردار ادا کریں، انہوں نے کہا کہ اس وقت گراس روٹ سطح پر تعلیمی اداروں میں بھی ٹینس کے ٹورنامنٹس کا سالانہ کی بنیاد پرانعقاد ہو رہا ہے جس سے بھی نئے لڑکے اور لڑکیاں سامنے آ رہے ہیں ان کھلاڑیوں کو مزید پالش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ فیڈریشن جونیئر کھلاڑیوں کو تربیت کے موقع فراہم کرتی ہے، کھیلنے کے کورٹس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت وفاقی دارالحکومت میں ہمارے پاس پی ٹی ایف دلاور عباس ٹینس کمپلیکس اور پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں اچھے ہارڈ اور گراس کورٹس موجود ہیں، پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں تو غیر ملکی کھلاڑیوں ڈیوس کپ کے میچز بھی کھیلے ہیں، اور ملک کے دوسرے حصوں میں واقع ہی اتنے ٹینس کھیلنے کے لئے کورٹس موجود نہیں ہیں، اور ہماری کوشش ہوگی کہ صوبائی حکومتوں سے بات چیت کرکے ضلعی سطح پر ٹینس کورٹ بنائیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر جونیئر کھلاڑی دل لگا کر محنت کریں تو اعصام الحق قریشی اور عقیل خاں جیسے کھلاڑی بن کر ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں، ڈیوس کپ میں کارکردگی کے حوالے سے ابو احمد عاکف نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیو ں کی ہارڈ اور گراس کورٹس پر اچھی کارکردگی رہی ہے، انہوں نیکہا کہ فیڈریشن کا کام کھلاڑیوں کو سہولیات فراہم کرنا ہے اور کھلاڑیوں کا کام میدان میں محنت کرکے رزلٹ لانا ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ اعصام الحق قریشی اور عقیل خان ماشااللہ 38 ، 38 سال کی عمر تک پہنچ گئے ہیں اور ہماری کوشش بھی ہے کہ نئے کھلاڑی ان کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں۔