صدی کا طویل ترین چاند گرہن آج وقوع پذیر ہوا،پاکستانی سائنسدانوں نے تاریخ رقم کردی

ناسانے بھی آج تک ہائیڈروسائیکلوٹرون ریڈیئس کی پیمائش نہیں کی۔پیمائش سائنسی شعبوں میں طویل عرصے تک مددگار ثابت ہوگی،ڈاکٹر ہافی

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 28 جولائی 2018 00:13

صدی کا طویل ترین چاند گرہن آج وقوع پذیر ہوا،پاکستانی سائنسدانوں نے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جولائی2018ء) صدی کا طویل ترین چاند گرہن آج وقوع پذیر ہوا۔مشاہدہ کرنے والی ٹیم کے ممبر ڈاکٹر ہافی کا کہنا تھا کہ ناسانے بھی آج تک ہائیڈروسائیکلوٹرون ریڈیئس کی پیمائش نہیں کی۔پیمائش سائنسی شعبوں میں طویل عرصے تک مددگار ثابت ہوگی۔تفصیلات کے مطابق رواں صدی کا طویل ترین مکمل چاند گرہن کل27 جولائی بروز جمعة المبارک کو ہوا ۔

ماہرین فلکیات کے مطابق کہا جارہا تھا کہ27 اور 28جولائی کی رات ایک گھنٹہ اور 43منٹ کے چاند گرہن کے دوران پوری زمین کے سایہ چاندہوگا جو نہ صرف سال2001 سے اب تک کا طویل مکمل چاندگرہن ہوگا بلکہ اگلی82 برسوں یعنی 2100تک اتنا طویل مکمل چاند گرہن دوبارہ نہیں ہوگا۔تاہم صدی کا طویل ترین چاند گرہن شروع ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

گرہن واضح طورپر دیکھا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر پاکستان کے لاکھوں عوام نے گزشتہ رات چاند گرہن کا منظر دیکھا چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات دس بجکر پندرہ منٹ پر شروع ہوا اس چاند گرہن کو اکیس صدی کے طویل دورانیہ کا چاندگرہن کہا گیا ہے جسے دیکھنے کیلئے لاہور کے شہریوں کی بہت بڑی تعداد اپنی چھتوں و کھلے میدانوں میں پہنچ گئی اور شہریوں نے چاند گرہن کا نظارہ کرنے کیلئے طاقتور دوربین کا استعمال کیا۔

تاہم پاکستانی سائنسدانوں نے اس موقع پر تاریخ رقم کرنے کی ٹھان لی۔پاکستانی سائنسدانوں کی ٹیم آج سمندر کے مدوجزر کا مشاہدہ کررہی ہے۔چاند گرہن پرسمندر میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔پاکستانی سائنسدانوں کی رپورٹ ناسا بھیجی جائے گی۔اس موقع پر مشاہدہ کرنے والی ٹیم کے ممبر ڈاکٹر ہافی کا کہنا تھا کہ ناسانے بھی آج تک ہائیڈروسائیکلوٹرون ریڈیئس کی پیمائش نہیں کی۔پیمائش سائنسی شعبوں میں طویل عرصے تک مددگار ثابت ہوگی۔خلائی سائنس میں پاکستانی سائنسدانوں کا کام عالمی سطح پرمثبت تشخص اجاگر کریگا۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ چاندگرہن پاکستان میں بھارت سے پہلے ہوگا۔29 منٹ کے فرق سے ہم اپنی رپورٹ پہلے دےسکتے ہیں۔