خیبرپختونخواہ کے دو حلقوں کا الیکشن کالعدم قرار دئے جانے کا امکان

دوبارہ ووٹنگ خواتین کے کم ووٹ ڈالنے کی وجہ سے ہو گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 28 جولائی 2018 11:37

خیبرپختونخواہ کے دو حلقوں کا الیکشن کالعدم قرار دئے جانے کا امکان
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جولائی 2018ء) : خیبرپختونخواہ کے دو حلقوں میں الیکشن کالعدم قرار دئے جانے اور دوبارہ ووٹنگ کروائے جانے کا امکان ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کی 2 نشستوں پر خواتین کے کم ووٹوں کی وجہ سے دوبارہ ووٹنگ کروائے جانے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔ این اے 10 شانگلہ اور این اے 48 شمالی وزیر ستان میں خواتین کے کم ووٹ ڈالے جانے کی وجہ سے دونوں حلقوں میں الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ ووٹنگ کروائے جانے کا امکان ہے ۔

ذرائع کے مطابق دونوں حلقوں میں خواتین کے ووٹوں کی شرح 10 فیصد سے بھی کم تھی، اس لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ہی اب فیصلہ کیا جائےگا کہ کہیں ان علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے زبردستی روکا تو نہیں گیا۔

(جاری ہے)

الیکشن ایکٹ 2017ء کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کسی پولنگ اسٹیشن یا زیادہ پولنگ اسٹینشنز یا پورے حلقے میں دوبارہ ووٹنگ کا فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

اس بارے میں دو روز قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمشین بابر یعقوب نے کہا تھا کہ الیکشن 2018ء میں کامیاب اُمیدواروں کے نوٹی فکیشن جاری کرنے سے قبل ان حلقوں میں خواتین کے 10 فیصد ووٹ ڈالے جانے کی تصدیق کی جائے گی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا کہ جن حلقوں میں خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا گیا وہاں الیکشن کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔

کامیاب اُمیدواروں کو کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے پہلے چیک کیا جائے گا کہ خواتین کے 10 فیصد ووٹ ڈالے گئے یا نہیں۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایک حکم نامہ بھی جاری کیا۔واضح رہے کہ انتخابی قانون 2017ء کے تحت جن پولنگ اسٹیشنوں یا حلقوں میں خواتین کے ووٹ کی شرح 10 فیصد سے کم ہوئی وہاں پر نتائج کالعدم قرار دیئے جا سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مرکزی سیکرٹریٹ میں جینڈر ڈیسک بھی قائم کر رکھا تھا ۔