Live Updates

50 پولنگ اسٹیشنوں کےرزلٹ میں فرق ہے،خواجہ سعد رفیق

پی پی 162میں287سے زائد بیلٹ پیپرزپرسرکاری مہرموجود ہی نہیں ہے،مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 28 جولائی 2018 14:59

50 پولنگ اسٹیشنوں کےرزلٹ میں فرق ہے،خواجہ سعد رفیق
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 جولائی 2018ء) : پاکستان مسلم لیگ ن کےرہنماء خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ 50 پولنگ اسٹیشنوں کےرزلٹ میں فرق ہے،پی پی 162میں287 سے زائد بیلٹ پیپرزپرسرکاری مہرموجود ہی نہیں ہے،مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلقے میں مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ پی پی 162میں287 سےزائد بیلٹ پیپرزپر سرکاری مہرموجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 50 پولنگ اسٹیشنوں کےرزلٹ میں فرق ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن، جمعیت علماء اسلام ف، جماعت اسلامی، پی ایس پی ، ایم کیوایم ، اے این پی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن 2018ء کے انتخابی نتائج کومسترد کردیا ہے۔ گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی سربراہی میں آ پارٹیز کانفرنس ہوئی۔

(جاری ہے)

جس میں عام انتخابات 2018ء کے بعد کی صورتحال اور دھاندلی پراحتجاج کیلئے مشاورت کی گئی۔اس موقع پرکانفرنس میں شہبازشریف، اسفند یار ولی، فاروق ستار، آفتاب شیرپاؤ،سمیت دیگر نے شرکت کی۔کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آل پارٹی کانفرنس نے 25جولائی 2018کے انتخابات کومسترد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ نہیں بلکہ ڈاکہ سمجھتے ہیں۔

ہم جیتنے والی اکثریتی جماعت کوتسلیم نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ازسرنوانتخابات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ہم سب حلف نہیں اٹھائیں گے۔حلف نہ اٹھانے کیلئے شہبازشریف پارٹی سے مشاورت کریں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم ایک کمیٹی بنائیں گے جو تحفظات رکھنے والی تمام جماعتوں کواحتجاج کی دعوت دے گی۔ایک دو دن میں احتجاج کیلئے مشترکہ کمیٹی بنا دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں آج کانفرنس میں شریک نہیں ہوسکیں اور ان کا احتجاج اور تحفظات ہیں ان سے بھی رابطے کریں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم جمہوریت کویرغمال نہیں ہونے دیں گے۔ہم نے آج جمہوریت کی آزادی کی جنگ لڑنی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جو حکومتیں یہ سمجھتی ہیں کہ سب کچھ ہمارے ہاتھ میں ہے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔سب کچھ عوام کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 20ارب روپے کی الیکشن کمیشن کیلئے منظوری دی پھر اتنا بڑا پیسا کیوں ضائع کیا گیا۔ اسی طرح آج پی ایس پی کے رہنماء انیس قائم خانی نے کہا کہ ہرقانونی فورم پرنتائج کوچیلنج کریں گے۔ ہم انتخابات غیرقانونی کام کی وجہ سےہارےہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنماء مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ایک بارپھرچھانگا مانگا کی تاریخ دوہرائی جارہی ہے۔ پی ٹی آئی لاکھ کوششوں کےباوجود مثبت نتائج حاصل نہ کرسکی۔ جہاں جیت رہے تھے وہاں مستردشدہ ووٹوں کی تعداد تاریخی بنا دی گئی۔ تمام تر دھاندلیوں کے باجود ہم میدان نہیں چھوڑیں گے۔پارلیمنٹ میں بیٹھ کرجمہوریت کومستحکم کرنےمیں کرداراداکریں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات