Live Updates

عام انتخابات میں برتری حاصل کرنے والی جماعت پی ٹی آئی کے سیاسی رابطے

مرکز میں حکومت بنانے کے لئے پی ٹی آئی اور دیگر مخالف جماعتوں کے لئے گیم آف نمبرز انتہائی دلچسپ ہو گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 28 جولائی 2018 15:56

عام انتخابات میں برتری حاصل کرنے والی جماعت پی ٹی آئی کے سیاسی رابطے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جولائی 2018ء) : عام انتخابات 2018ء میں برتری حاصل کرنے کے بعد مرکز میں حکومت بنانے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور دیگر مخالف جماعتوں کے لئے گیم آف نمبرز انتہائی دلچسپ ہو گئی۔ پاکستان تحریک انصاف اپنی 115 ، (ق) لیگ کی 5 ، جی ڈی اے کی 2، آزاد کی 12 اور ایم کیو ایم کی 6 نشستیں ملا کر 141 نشستیں اکٹھی کر سکتی ہیں جب کہ انہیں سادہ اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کے لئے 137 نشستیں چاہئیں تاہم ایک سے زیادہ نشستیں جیتنے والے اُمیدواروں کو بقیہ نشستیں چھوڑنا پڑیں گی جو کُل 7 بنتی ہیں اس طرح پی ٹی آئی واپس 134 نشستوں پر واپس آ جائے گی اور اسے مشکلات کا سامنا ہو گا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی ، متحدہ مجلس عمل ، پی این پی (مینگل) اور ایم کیو ایم آزاد کی نشستیں مل کر بھی 126 سے زیادہ نہیں حاص کر سکتی ہیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018 میں پاکستان تحریک انصاف ایک بڑی جماعت کے طور پر اکثریت لے کر اُبھری ہے تاہم اسے مرکز میں حکومت بنانے کے لئے ابھی بھی بہت کچھ کرنا ہو گا ۔ اس حوالے سے نمبرز گیم انتہائی دلچسپ صورتحال اختیار کر گئی ہے ۔

اگر موجودہ صورتحال کو دیکھا جائے تو پاکستان تحریک انصاف کو کم و بیش قومی اسمبلی کی کُل 115 نشستیں ملی ہیں اور اگر دیگر اتحادی جماعتوں کو شامل کرتی ہے تو پھر اسے سادہ اکثریت حاصل نہیں ہوتی کیونکہ ق لیگ کو قومی اسمبلی کی 5، جی ڈی اے کو 2 نشستیں اور بی اے پی کو ایک نشست ملی ہے ۔ جیتنے والے کل آزاد امیدواروں کی تعداد 12 ہے ۔ اس سب کو ملا کر نشستوں کی کل تعداد 135 بنتی ہے جب کہ پانچ نشستوں سے جیتنے والے عمران خان اگر حلف کے وقت باقی 4 نشستیں ، 2 نشستوں پر جینے والے پی ٹی آئی کے طاہر صادق اور پرویز خٹک ایک ایک نشست ، اتحادی پرویز الٰہی 2 میں سے ایک نشست چھوڑیں گے تو پی ٹی آئی کی کل نشستیں 128 رہ جائیں گی اور اگر ایم کیو ایم کی بھی 6 نشستیں شامل کر لی جائیں اور وہ تحریک انصاف کی حمایت کر بھی دیتی ہے تو بھی نشستوں کی کل تعداد 134 ہو جائے گی جب کہ تحریک انصاف کو سادہ اکثریت کے تحت حکومت بنانے کے لئے 137 نشستیں چاہیں ہو نگی ۔

اب تک 261 نشستوں کا نتیجہ آ چکا ہے اور صرف 9 نشستیں باقی رہتی ہیں اگر اس میں تحریک انصاف 4 نشسیں بھی حاصل کر لیتی ہے تو بڑی مشکل سے سادہ اکثریت حاصل ہو گی ۔دوسری جانب اگر مخالف اتحاد کو دیکھا جائے تو وہ بھی مل کر اتنی نشستیں اکٹھی کرتے ہیں کامیاب ہو سکتی ہیں ۔ مسلم لیگ نے قومی اسمبلی کی اب تک 63 نشستیں جیتی ہیں ، پیپلز پارٹی کو 43 ، ایم ایم اے کو 11 ، بی این پی مینگل کو 3 نشستیں ملی ہیں جب کہ ایم کیو ایم کی 6 نشستیں ہیں یہ کل 126 نشستیں بنتی ہیں اگر 12 آزاد امیدوار بھی شامل ہو جائیں تو یہ 138 بن جائیں گی اور ڈیرہ غازی خان سے پی ٹی آئی کے ذوالفقار کھوسہ سے جینے والے احمد خان کھوسہ کے بھی (ن) لیگ اتحادی میں شمولیت کا امکان ہے ۔

اس طرح اس اتحاد کے ذریعے بھی حکومت بن سکتی ہے ۔ ادھر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کو وزارتوں میں حصہ دے دے اور اسے کراچی کے مشیر کو اختیارات دے دیئے جائیں تو وہ ایم کیو ایم کو منا لیں گے اور پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ وزارت عظمیٰ کا مشترکہ امیدوار لا سکتی ہے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات