سائنسدانوں نے 42 ہزار سال سے منجمد کیڑوں کو دوبارہ زندہ کر لیا

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 28 جولائی 2018 23:54

سائنسدانوں نے 42 ہزار سال سے منجمد کیڑوں کو دوبارہ زندہ کر لیا
روسی ماہرین حیاتیات نے سائبیریا میں کھدائی کر کے پرمافروسٹ سے حاصل کئے گئے42 ہزار سال سے  منجمد خردبینی کیٹروں نیماڈوڈز(nematodes) کو غیر منجمد کرکے دوبارہ زندہ کرلیا ہے۔ پرمافروسٹ زیر زمین مٹی اور منجمد پانی کی ایسی تہہ  ہوتی ہے جو ہزاروں لاکھوں  سال پہلے کے  برفانی دور  سے موجود ہے اور اس کی مدد سے  ہزاروں لاکھوں سال پہلے کے زمینی حالات اور جانداروں کے راز  جانے جا سکتے ہیں۔


سائنسدانوں نے پرمافروسٹ  کے 300 نمونے حاصل کر کے اُن کا تجزیہ کیا ہے۔ان نمونوں میں سے دو  نمونے ایسے ہیں جن میں بہتر حالت میں منجمد  نیماڈوڈز موجو دہیں۔ ان میں سے ایک نمونہ تقریباً 32 ہزار سال پرانا جبکہ دوسرا 42 ہزار سال پرانا ہے۔ سائنسدانوں نے ان نمونوں سے نیماڈوڈز جو کہ تمام مادہ ہیں، کو الگ کیا ۔

(جاری ہے)

جس کے بعد انہیں غیر منجمد کرنے پر سائنسدانوں نے مشاہدہ کیا کہ وہ حرکت کررہے ہیں اور کھا بھی رہے ہیں۔

یوں یہ جاندار زمین پر موجود قدیم ترین جاندار بن گئے ہیں ۔
نیماڈوڈز کا سائز عموماً ایک ملی میٹر ہوتا ہے اور انہیں خردبین سے ہی دیکھا جاسکتا ہے۔ اتنا معمولی سائز ہونے کے باوجود یہ انتہائی سخت جان ہوتے ہیں۔ ان میں سے کچھ  سطح زمین سے 1.3 کلومیٹر نیچے بھی زندہ پائے گئے ہیں۔ اتنی گہرائی میں ان کے علاوہ کوئی بھی کثیر خلوی جاندار نہیں پایا جاتا۔
نیماڈوڈز کے 42 ہزار سال بعد دوبارہ زندہ ہوجانے پر سائنسدانوں کو امیدہے کہ   کسی دن وہ انسانوں کو بھی  نظام شمسی سے باہر کے سفر میں ہزاروں سال تک منجمد کر کے دوبارہ زندہ کر سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :