تحریک حریت کی تنظیم کے رکن بشیر احمد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی مذمت

اوچھے ہتھکنڈوں سے آزادی پسندوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کیے جاسکتے‘ترجمان

اتوار 29 جولائی 2018 12:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں کشمیر نے ضلع اسلام آباد کے علاقے ارن ہال کے رہائشی بشیر احمد ملک پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ اور جموںخطے کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے قابض انتظامیہ کے اقدام کوبلا جواز قرار دیا ہے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بشیر احمد ملک تحریک حریت کے رکن ہیں جن کے خلاف بیج بہاڑہ تھانے میںایک من گھڑٹ مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم انہوںاپنے خلاف دائر مقدمے میں عدالتی ضمانت حاصل کر لی تھی لیکن اسکے باوجود انہیں تین ماہ قبل گرفتار کیا گیا اور اب ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ بشیر احمد دو بچوں کا باپ ہے اور ان کے والد غلام نبی گزشتہ 2برس سے مہلک بیمار ی سرطان میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گھر کی کفالت اور بیمار والد کی تیمار داری کی ذمہ داری بشیر احمد ہی کے کندوں پر تھی لیکن بھارتی پولیس نے اپنے گھرانے کے واحد سہارے کو نظر بند کر دیا جو ظلم و ستم کی انتہا ہے۔ ترجمان نے کپواڑہ میں تنظیم کے رہنمائوں اور کارکنوں منطور احمد ، سیف الدین میر اور دیگر کے گھروں پر چھاپوں اور انکے اہلخانہ کو ہراساں کرنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے آزادی پسندوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کیے جاسکتے۔

تحریک حریت کے ترجمان نے تنظیم کے رہنما بشیر احمد قریشی کوسرینگر سے گرفتارکر کے سوپور تھانے میں نظر بندکرنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر نظر بند تمام سیاسی کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔