اسرائیلی عرب رکن پارلیمان نے اسرائیل کویہودی ریاست قرار دینے والی متنازعہ قانون سازی پراستعفیٰ دے دیا

اتوار 29 جولائی 2018 14:50

مقبوضہ بیت المقدس۔29 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2018ء) اسرائیلی عرب قانون ساز ظہیر بھلول نے اسرائیل کو یہودیوں کی ریاست قرار دینے والی متنازعہ قانون سازی پر احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ۔

(جاری ہے)

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق اپوزیشن اسرائیلی یونین پارٹی سے تعلق رکھنے والے بھلول کے مطابق یہ نیا قانون ’نسل پرستی‘ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے نتیجے میں اسرائیل میں عرب آبادی کو حاصل برابری کے مواقع ختم ہو جائیں گے۔ اسرائیل کی تقریبا آٹھ ملین آبادی میں عربوں کا تناسب 17.5 فیصد ہے۔ اس نئے قانون کے تحت عبرانی کو سرکاری زبان کا درجہ دیتے ہوئے عربی کو صرف خصوصی زبان قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :