کراچی کو میگا سٹی کا درجہ دینے کے لئے نئی صوبائی اور وفاقی حکومت کو ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گئے ،سردار ذوالفقار

کراچی کے ریونیو سے پورا ملک چل رہا ہے ، عوام کو بلا تعطل بجلی، سستی تعلیم و صحت، آسان سفری سہولتیں اوربنیادی سہولتیں میسر نہیں، دو وقت کی روٹی ، روزگار اور انصاف دئیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا ،جنرل سیکریٹری پاسبان کراچی کی جانب سے جاری بیان

اتوار 29 جولائی 2018 23:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جولائی2018ء) پاسبان کراچی کے جنرل سیکریٹری سردار ذوالفقار نے کہا ہے کہ کراچی کو میگا سٹی کا درجہ دینے کے لئے نئی صوبائی اور وفاقی حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے اور کراچی کے مسائل پر خصوصی توجہ دینی ہوگی ۔کراچی کے ریونیو سے پورا ملک چل رہا ہے لیکن کراچی کے عوام کو بلا تعطل بجلی، سستی تعلیم و صحت، آسان سفری سہولتیں اوربنیادی سہولتیں میسر نہیں ۔

دو وقت کی روٹی ، روزگار اور انصاف دئیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا ۔ پاسبان کی جاری مہم اور مطالبے کے نتیجے میں کراچی کو میگا سٹی کا آئینی درجہ دے کر کراچی کے عوام کے دل جیتے جاسکتے ہیں ۔ وہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں پاسبان الیکشن ورکرز اجلاس سے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاسبان ضلع کورنگی کے صدر حامد صدیقی ، جنرل سیکریٹری نعیم ربانی اور پاسبان کے انتخابی اُمیدوار کلیم اللہ ملک ، زین العابدین اور محمد طیب ودیگر بھی موجود تھے۔

سردار ذوالفقار نے کہا کہ پاسبان نے وڈیرہ شاہی اور الیکٹ ایبلز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے ۔عوام کو ظلم کے خلاف بیدار کیا ہے ۔کراچی اور ملک بھر سے منتخب ہونے والے نمائندوں کو پاسبان مبارکباد پیش کرتی ہے۔ اب آنے والی سندھ کی نئی صوبائی حکومت اور نئی وفاقی حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے کئے گئے وعدوں پر وقت ضائع کئے بغیر عوام کو تیز ترین ریلیف دینے کے اقدامات کریں۔

پاسبان ملک کو قوم کے لئے ہر مفید قدم پر حمایت اور حکومت کی غلط پالیسیوں پر تنقید کرتی رہے گی۔سردار ذوالفقار نے مزید کہا کہ کراچی میں صحت و صفائی کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں ، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ۔ پبلک ٹرانسپورٹ کا برا حال ہے ، ٹرانسپورٹرز عوام سے من مانے کرائے وصول کرتے ہیں ، مختلف مافیائیں عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالتی ہیں ، مگر سابقہ حکومتیں عوام سے لا تعلق ہوکر ان مسائل پر چشم پوشی اختیار کرتی رہی ہیں ۔

کے الیکٹرک کی نا انصافیوں ، اووربلنگ ، تیز رفتار میٹرز کی تنصیب ، تانبے کے تار غائب کرکے سلور کے تار لگانے، صارفین کو ایوریج بل اور ایسڈ بل کے ذریعے نادہندہ بنا کر ان کی زندگی بھر کی جمع پونجھی چھین لینے پر کے الیکٹرک کے خلاف بھی کسی بھی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔نئے حکمرانوں اور ممبران اسمبلی نے ان مسائل پر توجہ نہ دی تو عوام کا پیمانہ صبر کسی بھی وقت لبریز ہوسکتا ہے #