مہاجرین مخالف سخت بیان پر جرمن عدالت اور وزیرداخلہ کے درمیان تصادم

تارکین وطن کی آمد کو لا قانونیت سے مشابہت دینے پر تحفظ آئین کی ملکی عدالت کے صدر برہم ہوگئے

پیر 30 جولائی 2018 12:28

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2018ء) جرمن وزیر داخلہ زیہوفر کی جانب سے سن 2015ء میں حکومت کی مہاجرین دوست پالیسی کے نتیجے میں ملک میں تارکین وطن کی آمد کو لا قانونیت سے مشابہت دینے پر تحفظ آئین کی ملکی عدالت کے صدر برہم ہوگئے۔

(جاری ہے)

جنوبی جرمنی کے ایک اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے آئینی عدالت کے صدر آندریاس فوسکئولے نے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کے مہاجرین کی آمد کے حوالے سے دیے گئے ایک تلخ بیان کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ بیان نازی دور میں غیر قانونی اقدامات کے زمرے میں دیا گیا ہے، جو بالکل غلط ہے،دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نیآئینی عدالت کے صدر کی تنقید کونامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ تحفظ آئین کی عدالت کا بہت احترام کرتے ہیں لیکن عدالت کے صدر نام نہاد ماہر لسانیات کا کردار ادا کرنے سے گریز کریں اور ان کے بیان کو نازی دور کے غیر قانونی اقدامات سے منسلک نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :