سرگودھا پولیس نے مسلم لیگ( ن) کے نو منتخب اراکین اسمبلی‘لیگی کارکنان اور شہریوں کیخلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

پیر 30 جولائی 2018 13:39

سرگودھا پولیس نے مسلم لیگ( ن) کے نو منتخب اراکین اسمبلی‘لیگی کارکنان ..
سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2018ء) سرگودھا پولیس نے مسلم لیگ ن کے نو منتخب اراکین اسمبلی‘لیگی کارکنان،اور شہریوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات کا اندراج کر لیا گیا۔ جن میں الیکشن نتائج کے معاملہ پر آراوز کے خلاف احتجاج پر حلقہ این اے 91 کے بعد حلقہ این اے 90 کے نومنتخب ایم این اے اور د یگر کے خلاف مقدمات درج کر لیے گے۔

جن میں سرگودھا شہر کے قومی اسمبلی حلقہ این اے 90سے منتخب مسلم لیگ ن سے رکن قومی اسمبلی چوہدری حامد حمید سمیت 41نامزد اور 250 نامعلوم شرکاء کیخلاف ہنگامہ آرائی کرنے اور ریاستی اداروں کیخلاف اشتعال انگیز تقریرکرنے اور جلوس نکالنے کے الزامات میں مقدمہ درج کرلیا۔اس سے قبل حلقہ این اے 91 سے مسلم لیگ ن کے منتخب رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی،اس کے بیٹے ڈاکٹر نجف علی بھٹی اس کے بھائی سرور علی بھٹی سمیت 23 نامزد لیگی کارکنان اور 80/90 نامعلوم کے خلاف زیر دفعات دہشت گردی کی دفعہ7ATA اور353/342/186/341/440/148/148 ت پ مقدمہ درج کر کے 40 سے زائد لیگیوں کو گرفتار کر کے پابندوسلاس کیا گیا۔

(جاری ہے)

زرائع کے مطابق پولیس تھانہ کینٹ نے چک 91 الف کے محمد ارشد نامی شخص کی مدعیت میں حلقہ این اے 90 سے کامیاب رکن قومی اسمبلی چوہدری حامد حمید کے ساتھ انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری شیخ نعیم اسلم کپور،چئیرمین مارکیٹ کمیٹی زاہد کمبوہ سمیت 41 افراد ڈاکٹر جاوید،چوہدری عبدالرشید،حمزہ رشید،ڈاکٹر منیر،ارشد عطاری،مہراج خان،میاں سرفراز،ڈاکٹر شرافت،وسیم نوز،اسلم رحمانی،تنور بھٹی،چوہدری سلیم،ارشاد کمبوہ،عادل سجاد،اسلم ڈوگر،امجد سراج، سلیم رحمانی،امجدرضا،کاشف گوندل،غازی خان، ظفر خان،راناساجد،راوغیور،رانا پھول،سید نیازی،میاں سبحان،رانا اسمائیل کونسلر،میاں سہیل،راجہ شہزاد،مرزا منیر، سہیل ،وقار اشرف،وحید پریمی ،ملک یامین لیاقت کونسلر،ندیم ہنجرا،اور220/240 نا معلوم کے خلاف زیر دفعہ341/440/188/148/149 ت پ اور16MPO مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

جن پر الزام ہے کہ انہوں 15/20 افراد مسلح اسلحہ کے ساتھ جلوس نکالا اور ضلع کچہری آزادی چوک میں روڈ بلاک احتجاج کے دوران ریاستی اداروں پولیس ،عدلیہ،انتظامیہ،اور آراوز کیخلاف اشتعال انگیز تقریریں کیں اور عوام کو فوج اور اداروں کے خلاف اکسانے کی کوشیش کی اور توڑ پھوڑ کر کے خوف وحراس پھیلایا۔ اس مقدمہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں تاہم ابھی تک کسی قسم کی کوئی گرفتاری نہیں ہوسکی ۔اس مقدمہ میں متعدد بلدیاتی نمائندوں کو بھی ملوث کیا گیا ہی.ان مقدمات کے اندراج سے لیگی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی اور کارکنان انڈر گراونڈ چلے گئی-