مکّہ مکرمہ:نرس سے بدتمیزی پر دو سعودی شہریوں کو 50‘ 50کوڑوں کی سزا

نرس کی جانب سے سمجھانے کے باوجود ملزمان زنانہ وارڈ سے باہر جانے کو تیار نہ ہوئے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 30 جولائی 2018 15:58

مکّہ مکرمہ:نرس سے بدتمیزی پر دو سعودی شہریوں کو 50‘ 50کوڑوں کی سزا
مکّہ مکرمہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 جُولائی 2018) نرس سے بدتمیزی کرنا سعودی شہریوں کو بہت مہنگا پڑ گیا۔ عدالت نے دو مقامی باشندوں کو نرس کی بات نہ ماننے اور اُس سے بدتمیزی کرنے کے جُرم میں 50 ‘ 50 کوڑوں کی سزا سُنا دی۔ واقعے کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے امورِ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر وائل مطیر نے بتایا کہ متاثرہ نرس سرکاری اسپتال کی زنانہ ایمرجنسی وارڈ میں معمول کی ڈیوٹی پر تھی کہ اس دوران دو افراد ایک معمر خاتون کو لے کر آئے جو خاصی بیمار معلوم ہوتی تھی۔

نرس نے معمر خاتون کو زنانہ وارڈ میں منتقل کر دیا۔ اور اس کے ساتھ آئے دونوں افراد سے کہا کہ وہ زنانہ وارڈ سے باہر جا کر بیٹھیں کیونکہ اس وارڈ میں مردوں کے داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم ان افراد پر نرس کی ہدایت کا ذرا بھی اثر نہ ہوا۔

(جاری ہے)

جب نرس نے اُنہیں دوبارہ وارڈ سے باہر جانے کے لیے کہا تو وہ بدکلامی پر اُتر آئے اور تہذیب سے عاری گفتگو کرنے لگے۔

اگرچہ وہاں موجود دیگر نرسوں کی جانب سے بھی اُنہیں سمجھایا گیا کہ زنانہ وارڈ میں مردوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے مگر وہ اپنی ضد سے ذرا بھی پیچھے نہ ہٹے۔ جب اُن کی بدکلامی کا سلسلہ جاری رہا تو ہسپتال انتظامیہ نے پولیس کو طلب کر لیا۔ جس نے آتے ہی ان ملزمان کو گرفتار کر لیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے پراسیکیوشن میں چالان بھیج دیا۔

استغاثہ نے اپنی تحقیقات مکمل کر کے مقدمہ عدالت میں بھیجا جہاں ملزمان کو بدکلامی اور نرس کو اُس کے کام سے روکنے کے الزام میں قاضی نے پچاس پچاس کوڑوں کی سزا سُنائی۔ اس عدالتی فیصلے پر ملزموں کی ساری اکڑ ہوا ہوگئی اور اُن کے اہلِ خانہ کی جانب سے نرس سے رابطہ کر کے کیس واپس لینے اور معاف کرنے کی استدعا کی گئی۔ تاہم نرس کا کہنا تھا کہ اگر ان ملزموں کو سزا نہ مِلی تو طبی اداروں میں نرسوں کی ساتھ بدتمیزی اور بدکلامی کا سلسلہ پہلے کی مانند جاری رہے گا۔

انہیں سزا مِلنے سے دُوسرے لوگوں کو بھی آئندہ وقت میں عبرت ہو گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران مملکت میں ڈاکٹرز اور نرسوں کے ساتھ مریضوں کے وارثوں کی جانب سے تشدد اور بدکلامی کے واقعات میں اضافہ ہو چکا ہے۔ جس کے باعث میڈیکل سٹاف خود کو خاصا غیر محفوظ خیال کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :