Live Updates

چیف جسٹس کی جانب سے کرپشن پر معافی نہ دینے ،غریب عوام کے ٹیکس کاپیسہ برباد کرنے والوں کیخلاف سخت اقدام کا عندیہ قابل تحسین ہے،مولانا عبدالحق ہاشمی

پیر 30 جولائی 2018 17:14

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2018ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ چیف جسٹس کی جانب سے کرپشن پر معافی نہ دینے اور غریب عوام کے ٹیکس کاپیسہ برباد کرنے والوں کے خلاف سخت اقدام کا عندیہ قابل تحسین ہے۔حکومت کرپشن کے خاتمے، عوام کو ریلیف دینے اور مدینہ کے اسلامی ریاست کے وعدوں پر عمل کریں سابقہ حکومتوں کی قرضوں پر ملک چلانے کی سازش نہ کریں حکومت نفاذ اسلام ،عوام کی فلاح وبہبوداور کرپشن کے خاتمہ کی جدوجہدکریں گے تو ہم بھی ان کے ساتھ ہوں گے چہروں کی تبدیلی سے تبدیلی ممکن نہیں عملی اقدامات کی ضرورت ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ اداروں میں کرپشن کے بڑے بڑے اسکینڈلز آئے روزسامنے آرہے ہیں۔بلوچستان کے معاشی آئینی حقوق دینے اورعوام وعلاقوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے حکومت کر بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا بدقسمتی سے بلوچستان میں میرٹ کے پامالی با بار کی گئی ہے تعلیم وصحت کے مراکز تباہ ہوگئے ہیں بے روزگار اہل نوجوان ڈگری ہاتھوں میں لیکر روزگار کیلئے در درکی ٹھوکریں کھارہے ہیں جبکہ دوسری جانب روزگار برائے فروخت تھے جس کی وجہ سے بلوچستان میں عوام نے ان قوتوں کو مسترد کر دیا جوعوام کے مسائل کے حل میں کوتاہی اور کرپشن میں ملوث تھے اب وقت آگیا ہے کہ موجودہ منتخب نمائندے وحکومت عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں جب تک کرپٹ افراد کاقلع قمع نہیں کردیاجاتاملکی معیشت کوسنبھالنا ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بنک کی تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں نے ایک سال میں2.32ارب ڈالر منافع کی مد میں اپنے ممالک کومنتقل کیا ہے۔منافع منتقل کرنے کی شرح2016-17کے مقابلے میں 10فیصد تک رہی ہے۔ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی بدولت ملکی وسائل سے غیر ملکی کمپنیاں فائدہ اٹھارہی ہیں۔ہمیں ایسی حکمت عملی مرتب کرنی چاہئے جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملکی وسائل سے ملکی کمپنیاں بھی بھر پوراندازمیں فائدہ اٹھاسکیں۔

عوام کو روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں اور بے روزگاری کاخاتمہ ہو۔سی پیک کا فائدہ سب سے پہلے بلوچستان کو ملنا چاہیے تاکہ غربت بے روزگاری اورعوامی مسائل کا خاتمہ ہوجائیں انہوں نے کہاکہ عوام کی توقعات بہت زیادہ ہیں۔ اگر تحریک انصاف کی بننے والی حکومت نے بھی سابق حکمرانوں کی طرح بیڈ گورننس کی تو اس کا حشر بھی سابقہ حکومتوں سابقہ حکمرانوں جیسا ہوگا۔سابقہ حکمران پارٹیوں نے ملک وقوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاہے۔محض چہروں کے بدلنے کو مثبت تبدیلی قرارنہیں دیاجاسکتا۔اس کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ ملک وبلوچستان میں کرپشن کی انتہاہوچکی ہے۔نااہل افراد قومی خزانے پر بھاری بوجھ ہیں ان سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہوگا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات