ٹیوشن مافیا کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے پرچے میں وہ سوال دیں گے جن کی تیاری اکیڈمیاں نہیں کراتیں،یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ملازمین کو ریگولر کریں گے،

ایم فل کے طلبہ کیلئے سکالرشپ کو 10ہزار سے بڑھا کر 30ہزار کررہے ہیں، یونیورسٹی کیلئے ٹیچنگ ہسپتال کا قیام پہلی ترجیح ہوگی، یونیورسٹی ملازمین اپنی ایک دن اور وہ اپنی ایک مہینے کی تنخواہ چیف جسٹس کے ڈیم فنڈ میں دیں گے، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی "میٹ دی پریس"پروگرام میں گفتگو

پیر 30 جولائی 2018 20:54

لاہور۔30جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2018ء) وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ ٹیوشن مافیا کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے پرچے میں وہ سوال ڈالیں گے جن کی تیاری اکیڈمیاں نہیں کراتیں۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ملازمین کو ریگولر کریں گے۔ اگر ملازمین کو ریگولر نہیں کرسکا تو عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔

وہ پیر کے روز یونیورسٹی میں "میٹ دی پریس"پروگرام میں گفتگو کررہے تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے اعلان کیا کہ ایم فل کے طلبہ کیلئے سکالرشپ کو 10ہزار سے بڑھا کر 30ہزار کررہے ہیں۔ یونیورسٹی کیلئے ٹیچنگ ہسپتال کا قیام پہلی ترجیح ہوگی۔ 1500بیڈ کا سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیچنگ ہسپتال قائم کرنے کیلئے حکومت کو لکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہسپتال کے ساتھ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ایک انٹر نیشنل میڈیکل کالج قائم کریں گے۔

امیر طلبہ سے ڈالروں میں فیس لے کر غریب طلبہ پر خرچ کریں گے۔پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے مزید کہا کہ دیامربھاشا اور مہمندڈیم کی تعمیر کیلئے فنڈریزنگ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا انقلابی کام ہے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ یونیورسٹی ملازمین اپنی ایک دن اور وہ اپنی ایک مہینے کی تنخواہ چیف جسٹس کے ڈیم فنڈ میں دیں گے۔ پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ میرٹ پر کام کروں گا۔

میرے دفتر کے دروازے تمام لوگوں کیلئے کھلے ہیں۔ بروقت وائس چانسلر نہ لگنے سییونیورسٹیاں تباہ ہورہی ہیں۔ ایڈہاک ازم سے ادارے نہیں چل سکتے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ یو ایچ ایس پر لگا "امتحانی بورڈ"کا ٹھپہ ہٹائیںگے۔ یونیورسٹی میں ریسرچ کو فروغ دے کر دنیا بھر میں اپنا لوہا منوائیں گے۔یونیورسٹی کا تین سالہ کلینڈر جاری کریں گے۔ پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ یہ دور ریسرچ اور انسانی وسائل کی ترقی پر سرمایہ کاری کا ہے۔

یو ایچ ایس کے پاس ریسرچ میں آگے جانے کا پورا پوٹینشل موجود ہے تاہم یونیورسٹی کا اپنا ٹیچنگ ہسپتال نہ ہونے کے باعث ہمارے سٹوڈنٹس اور فیکلٹی مشکلات سے دوچار ہیں۔ پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ لیول پر نئے پروگرامز کا آغاز کیا جائے گا جبکہ پہلے سے جاری اکیڈمک پروگرام کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ ہیومن ریسورس کے حوالے سے بھی ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔پرووائس چانسلر ، کنٹرولر امتحانات اور خزانچی سمیت متعدد عہدوں پر مستقل تعیناتی ہونے والی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان اہم انتظامی اور اکیڈمک عہدوں پر میرٹ پر تعیناتی کو یقینی بنایا جائے گا۔ پروفیسر جاوید اکرم نے مزید کہا کہ طلبہ کیلئے اسکالرشپس میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ یونیورسٹی کی رینکنگ ملکی اور انٹرنیشنل سطح پر بہتر بنانے کیلئے دن رات کام کرنا ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ طلبہ کی سہولت کیلئے نہ صرف یونیورسٹی کی ویب سائیٹ کو اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے بلکہ یونیورسٹی ایپ بھی تیار کی جارہی ہے جس کی مدد سے وہ گھر بیٹھے اپنی یونیورسٹی سے منسلک ہوجائیں گے۔