مسلم لیگ(ن)،پاکستان پیپلز پارٹی،متحدہ مجلس عمل،عوامی نیشنل پارٹی کی سینئر قیادت کا اجلاس،

گرینڈ اتحاد کے طور پر مشترکہ حکمت عملی تشکیل دینے،انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج،وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ،جلد ایک اور کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد پر اتفاق

پیر 30 جولائی 2018 23:54

مسلم لیگ(ن)،پاکستان پیپلز پارٹی،متحدہ مجلس عمل،عوامی نیشنل پارٹی کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ن)،پاکستان پیپلز پارٹی،متحدہ مجلس عمل اور عوامی نیشنل پارٹی کی سینئر قیادت نے پیر کو یہاں منعقدہ اجلاس میں گرینڈ اتحاد کے طور پر مشترکہ حکمت عملی تشکیل دیتے ہوئے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی مذمت کی اور شفاف انتخابات میں مبینہ ناکامی پر چیف الیکشن کمشنر اور دیگر اراکین سے استعفے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس میں مولانا فضل الرحمان،شہباز شریف ، یوسف رضا گیلانی،شاہد خاقان عباسی،ایاز صادق،راجہ پرویز اشرف،غلام احمد بلور،سعد رفیق،امیر مقام،عبدالقادر بلوچ،مریم اورنگزیب،شیری رحمان،خورشید احمد شاہ،نزہت صادق،نوید قمر،راجہ پرویز اشرف،فرحت اللہ بابر،احسن اقبال اور بلیغ الرحمان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انھوں نے ملک میں پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال اور انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں پرآئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

سیاسی رہنمائوں نے انتخابات سے متعلق وائٹ پیپر جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین نے آئندہ حکومت کی تشکیل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کے لئے جلد ایک اور کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد پر اتفاق کیا۔یوسف رضا گیلانی نے میڈیا پر سنسر شپ اور حالیہ منعقدہ انتخابات میں مبینہ مداخلت کی مذمت کی۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس طرح کے مبینہ دھاندلی والے انتخابات کبھی نہیں ہوئے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قوم جان لے کہ بیشترجماعتوں نے انتخابات کو مسترد کیا ہے۔حکومت کی تشکیل سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم نمبر گیم کا جائزہ لے رہے ہیں۔پی پی پی کے ایک وفد نے نیشنل پارٹی کے رہنما حاصل خان بزنجو سے ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔میڈیا سے بات چیت کے دوران حاصل بزنجو نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو سیاسی رویے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے اور پارلیمنٹ کا حصہ بننا چاہئے۔