این آئی اے کی طرف سے دختران ملت کی سربراہ کے گھر پر چھاپے کی شدید مذمت

بھارت حریت پسند قیادت کو خوفزدہ کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے،اشرف صحرائی

منگل 31 جولائی 2018 12:34

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںتحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کی سرینگر کے علاقے صورہ میں واقع رہائش گاہ پر چھاپے اور تلاشی کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت این آئی اے کو آزادی پسند قیادت کے خلاف ایک سیاسی ہتھیارکے طورپر استعمال کر رہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت حریت پسند قیادت کو خوفزدہ کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے اور حریت رہنمائوں کو جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کر کے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل منتقل کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کو بھی سرینگر سینٹرل جیل سے تہاڑ جیل منتقل کردیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

اشرف صحرائی نے کہا کہ بھارت خواتین حریت رہنمائوں کو بھی ظلم و جبر کا نشانہ بنا رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آسیہ اندرابی کے خاندان نے تحریک آزادی کے دوران بے مثال قربانیاں دی ہیں انکے شوہر ڈاکٹر محمد قاسم فکتو بھی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں اور بھارت کی انتقامی کارروائی کی وجہ سے اُن کے بچے والدین کی شفقت اور رفاقت سے محروم ہیں۔حریت رہنماء نے واضح کیاکہ اس طرح کے دھونس، دباؤ، ظلم وتشدد اور سیاسی انتقام کی کاررائیوں سے کشمیری حریت رہنمائوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکا نہیں جاسکتا ۔

انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ حل طلب تنازعہ ہے جسے خود بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر گیا تھا اور اس نے عالمی ادارے میں کشمیر کو متنازعہ مسئلہ کی حیثیت سے تسلیم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو سیاسی سطح پر حل سے ہی خطے میں پائیدار امن و سلامتی قائم ہو سکتی ہے ۔ تحریک حریت کے چیئرمین نے پٹن کے رہائشی پارٹی کارکن ناصر عبداللہ کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموںکی کوٹ بھلوال جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ناصر عبداللہ گزشتہ 6برسوں سے جھوٹے الزامات کے تحت نظر بند ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ رہائی کے عدالتی احکامات کے باوجود انہیں گزشتہ چھ برس سے رہا نہیں کیا گیا بلکہ انہیں کٹھوعہ ، اودھمپور،کوٹ بھلوال اور بارہ مولہ جیلوںمیں مختلف جھوٹے الزامات کے تحت مسلسل نظربند رکھا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ناصر عبداللہ پر ایک بار پھر کالا قانون پی ایس اے لاگو کیاگیا ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔